اسلام آباد : شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کیخلاف سنائے گئے فیصلے کے پیچھے سیاسی محرکات نظر آ رہے ہیں،یہ فیصلے قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں دکھائی دیتا۔ فیصلے کیخلاف اعلٰی عدلیہ سے رجوع کریں گے،وکلاء سے مشاورت کر کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے اے آر وائے نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کیخلاف سنایا گیا فیصلہ سیاسی نوعیت کا دکھائی دے رہا ہے،
جج ہمایوں دلاور پر عمران خان عدم اعتماد کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جج ہمایوں دلاور کئی بار کیس سے متعلق اپنا مائنڈ دے چکے تھے،کیا انصاف کا تقاضا نہیں تھا کہ وہ از خود کیس سننے سے معذرت کر لیتے؟۔ شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا ہمارے نظام کوئی اور جج نہیں تھا جج ہمایوں دلاور کی جگہ لیکر کیس سن کر فیصلہ سنا دیتا۔ کیا عجلت تھی کہ چھٹیوں کے دوران کیس سنا گیا۔ انکا کہنا تھا کہ حیران کن پتہ ہے ابھی فیصلہ سے متعلق چینلز پر خبر چل رہی ہے اور پولیس زمان پارک بھی پہنچ گئی۔
کیا پولیس کو پہلے ہی خبر تھی کہ فیصلہ کیا آنے والا ہے؟پولیس کو وہاں دروازے توڑنے کی کیا نوبت پیش آئی۔ جب عمران خان کہہ چکے ہیں،میں جیل جانے کیلئے تیار ہوں تو پھر اس قسم کی حرکتوں کی کیا ضرورت ہے؟۔ یاد رہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے،سیشن عدالت نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر فوری تعمیل کا حکم دیا تھا۔ جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر الزام ثابت ہوتا ہے۔جج ہمایوں دلاور نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔