Monday May 6, 2024

وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو مسترد کر دیا

اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو مسترد کر دیا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور بعد میں پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا۔وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اقلیتی ہے،کابینہ اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔

وفاقی کابینہ نے مزید کہا کہ مسترد کیس کی سماعت اور فیصلہ قابلِ عمل نہیں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں تاخیر کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں تاخیر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔پیر کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے حکومت، پی ٹی آئی اور ای سی پی سمیت دیگر تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے آج محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی قرار دے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اس فیصلے کا کوئی آئینی و قانونی اختیار نہیں تھا۔
آئین اور قانون الیکشن کمیشن کو تاریخ میں توسیع کی اجازت نہیں دیتا۔الیکشن کمیشن کے غیر آئینی فیصلے سے 13 دن ضائع ہوئے۔سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب میں 14مئی کو انتخابات ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے معمولی تبدیلی کے ساتھ انتخابی شیڈول بحال کر دیا۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا کہ کاغذات نامزدگی 10 اپریل تک جمع کرائیں جائیں گے،حتمی لسٹ 19 اپریل تک جاری کی جائے گی۔

۔عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب کی نگران حکومت، چیف سیکرٹری اور آئی جی 10 اپریل تک الیکشن کی سیکیورٹی کا مکمل پلان پیش کریں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صاف اور شفاف انتخابات کروائے جائیں۔ 10 اپریل کو الیکشن کمیشن فنڈز کی وصولی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے کا فنڈ جاری کرے، فنڈز کی فراہمی کے بارے میں رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس پر 4/3 کے فیصلے کے دعوے کو بھی مسترد کردیا۔ہم نے یکم مارچ کا جو فیصلہ دیا وہ 3/2 کی تناسب سے دیا تھا، 27 مارچ کو ہمارے 2 ججز بنچ سے الگ ہوئے، 2 ججز کی رائے 3 ججز کے فیصلے پر اثرانداذ نہیں ہوتی۔سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا کہ خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق درخواست گزار متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔

FOLLOW US