Wednesday May 1, 2024

عمران خان کی مقبولیت کے باعث پی ڈی ایم الیکشن روکنا چاہتی ہے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں۔سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر

اسلام آباد : سینئر سیاستدان مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ عمران خان کی مقبولیت کے باعث پی ڈی ایم الیکشن روکنا چاہتی ہے۔انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خوف کی وجہ سے انتخابات کو روکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب دیکھتا ہوں کہ وہ تمام سیاسی جماعتیں جن کے اکابرین نے اس آئین پاکستان پر اپنے دستخط کر رکھے ہیں، وہ موجودہ اتحادی حکومت میں بھی شامل ہیں۔ایسے لوگ پریس کانفرنسز کر کے کہیں کہ 90 دنوں میں انتخابات نہ ہونے سے کون سی قیامت آجائے گی تو مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔

مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ان تمام اشخاص کے اکابرین نے آئین پاکستان پر دستخط کیے اور ساری زندگی قوم کے سامنے آئین و جمہوریت بیچتے رہے اور آج آپ کہتے ہیں کہ ہاں آئین کی شق پر عملدرآمد نہ بھی ہو تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک کی تاریخ دیکھیں تو آئین پاکستان کو لوگ کاغذ کا ٹکڑا سمجھتے رہے ،ایسے میں سیاست دان ایسی مثال کام قائم کریں گے تو کیا نتیجہ نکلے گا؟. ہم اس نہج پر پہنچ چکے ہیں جہاں ہم حقیقت کا ادراک نہیں کر پا رہے اور انہی وجوہات کی بنا پر معیشت تباہ ہو چکی ہے۔سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ دوسری جانب ) تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جہاں آئینی،سیاسی اور معاشی بریک ڈاؤن ہو چکا ہے،وہیں اب نااہل حکومت لسانی فساد کروانے کے راستے پر ہے۔ فواد چوہدری نے ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں نگران وزیراعلٰی ایسے فساد کی ابتدا کر دے گا جس کو روکنا کسی کے بس میں نہیں ہو گا،عقل کے ناخن لیں اور حرکتیں ٹھیک کریں۔

قبل ازیں فواد چوہدری نے کہا کہ ہ سپریم کورٹ کا جو بینچ تحلیل ہوا اس سے آئین کو چیلنج ملا ہے۔ آئین کہتا ہے 90 روز میں الیکشن ہونے ہیں،پاکستان میں ان تین ماہ میں کیا معجزہ ہو جائے گا کہ سب ٹھیک ہو جائے،آج سپریم کورٹ کو شکست دینے کی کوشش ہو رہی ہے۔ تمام کھلاڑی سپریم کورٹ کے ججز کو تقسیم کر رہے ہیں،ن لیگ کا پرانا وطیرہ ہے اس سے پاکستان کا آئین ختم ہو جائے گا،ملک کو جبر اور ظلم کے ساتھ چلایا جا رہا ہے۔

FOLLOW US