Sunday May 19, 2024

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف کا اجلاس، سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل 2023 متفقہ طور پر منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف نے سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل 2023 متفقہ طور پر منظورکرلیا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف کا اجلاس ہوا،اجلاس کی صدارت چیئرمین محمود بشیر ورک نے کی ،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی قائمہ کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیر قانون نے کہاکہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار نے بارہا اس معاملے پر توجہ دلائی، ایک ججمنٹ آئی تھی کہ اپیل کا حق ہونا چاہئے ، فوری نوعیت کے مقدمات کی6 ،6 ماہ شنوائی نہیں ہوتی، یہ معاملات بہت دیر سے چلے آرہے تھے ۔

وزیر قانون نے کہاکہ سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آئیں،ہم نہیں چاہتے کہ ایسا قانون بنائیں جسے بعد میں چیلنج کیا جا سکے،یہ سٹیک ہولڈرز کا پرانا مطالبہ تھا جس پر اب قانون سازی کی جارہی ہے،ازخودنوٹس فیصلے کیخلاف اپیل کا حق نہ ہونا بنیادی حقوق کیخلاف ہے، اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ مرضی کے وکیل کی خدمات حاصل کرنا بھی ہر ایک کا حق ہے، جب سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آئیں تو قانون سازی کا فیصلہ کیاگیا، پہلے سوموٹو میں اپیل کا حق نہیں تھا جو شریعت کے بھی خلاف تھا، اس بل میں اپیل کا حق دیا گیاہے۔ وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ سوموٹو میں وکیل تبدیل کرنے کی اجازت نہیں تھی، اس بل کے تحت وکیل تبدیل کیا جا سکے گا، اب نئے قانون کے تحت فوری نوعیت کے مقدمات کی جلد سماعت کرنا ہو گی، افتخار چودھری نے ازخودنوٹس کا بے دریغ استعمال کیا، افتخار چودھری کے بعد 3 چیف جسٹس نے اس اختیار کو استعمال نہیں کیا، ثاقب نثار صاحب نے تو حدیں ہی پارکرلیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ وکلا برادری کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا، اب تو سپریم کورٹ کے ججز نے بھی کہہ دیا۔

FOLLOW US