کراچی : سینئر پی پی رہنما ندیم افضل چن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ زمان پارک میں جو کچھ ہوا پیپلزپارٹی اس کا حصہ نہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تشدد، ایف آئی آر اور گھروں میں گھس کر بلڈوزر چلانے کی حمایت نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ سیٹ پر کوئی اور ہو گند پی پی پر پڑے ایسا نہیں ہوگا۔ پی پی رہنما نے کہا کہ الیکشن نویں دن سے آگے نہیں جاسکتے اگر ایسا ہوگا تو آئینی ترمیم کرنا ہوگی اور اس کے لیے پی ٹی آئی کو بھی لانا ہوگا۔
ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو مل بیٹھ کر حل نکالنا ہوگا کچھ حکومت پیچھے جائے گی کچھ پی ٹی آئی آگے آئے گی تو ماحول ٹھنڈا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے ڈیڑھ ہفتے میں فیصلہ ہوجائے گا پر امید ہوں مسئلہ حل ہوگا اور آئین کی فتح ہوگی۔ پی پی رہنما نے کہا کہ سیاسی جماعتیں فیصلہ نہیں کرتیں تو پھر کوئی اور فیصلہ کرے گا پر امید ہوں کہ آئین کی بالادستی ہوگی اور انشا اللہ مسائل جلد حل ہوجائیں گے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستانی سیاست میں عمران خان سے بڑا فراڈیا اور دہشت گرد نہیں دیکھا۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد مسلم لیگ ن کہا کہ حکومت نے عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جو تفتیش مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ چیئرمین تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ دنیا پہلے ہی جانتی تھی کہ عمران خان ہیرا پھیری کرتا ہے اور فراڈیا ہے، لیکن یہ دہشت گرد بھی ہے، یہ کوئی نہیں جانتا تھا۔ نواز شریف نے کہا کہ یہ ( عمران خان) ہر معاملے میں دوسروں سے آگے جا رہا ہے چاہے دہشت گردی کا ہی معاملہ کیوں نہ ہو۔
سربراہ ن لیگ نے مزید کہا کہ ان کی جانب سے پولیس پر پٹرول بم پھینکے گئے، اگر پولیس والے وہاں سے نہ بھاگتے تو کیا وہ وہاں جل کرمر جاتے، اگر پولیس والے وہاں مر جاتے تو کہرام برپا ہو جاتا، کس نے انہیں سکھایا ہے کہ پولیس والوں پر پٹرول بم پھینکیں۔ میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت کی جانب سے پہلی بار ایسی حرکت ہوئی ہے جو ناقابل برداشت ہے، ان لوگوں کے خلاف بھرپورایکشن ہونا چاہیے۔