Sunday November 24, 2024

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے صدیق جان کو بری کر دیا صدیق جان کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کا حکم

اسلام آباد : انسداد دہشت گردی عدالت نےنوجوان صحافی صدیق جان کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کا حکم دے دیا۔ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد صدیق جان کو آج عدالت میں دوبارہ پیش کیا گیا۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے صدیق جان کو بری کر دیا۔ عدالت نے صدیق جان نے 50 ہزار روپے کے عدالتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے صدیق جان کے ساتھ موجود ادریس خان کو بھی مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔گذشتہ سماعت پر تفتیشی افسر نے عدالت میں درخواست کی کہ صدیق جان پولیس کا آنسوگیس شیل ساتھ لےگئے، ان سے شیل برآمدکرناہے لہٰذا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ پراسیکوٹر نے بتایاکہ صدیق جان پولیس اہلکار کو ڈیوٹی کرنے سے روک رہےتھے اور باہر نکال رہےتھے۔

عدالت نےصدیق جان کوایک روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس کے حوالےکیا تھا۔ ترجمان پولیس کے مطابق صدیق جان کوتھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمے میں 18مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس جلاؤگھیراؤکے واقعات کے تناظرمیں گرفتارکیاگیا۔ دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ نجی ٹی وی ’بول نیوز‘ کے بیورو چیف صدیق جان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سماعت کے دوران جوڈیشل کمپلیکس میں ہوئی کشیدگی کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ’صدیق جان ولد جان محمد کو اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ 03/23 میں گرفتار کیا‘۔ بیان میں کہا گیا کہ ’صدیق جان کو 18 مارچ جوڈیشل کمپلیکس جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے تناظر میں گرفتار کیا گیا اور انہیں وقت پر عدالت میں پیش کر دیا جائے گا‘۔ واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی اراکین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔

FOLLOW US