Sunday November 24, 2024

اب جو پولیس والوں کی طرف ہاتھ بڑھائے گا وہ ان کے ہاتھ توڑیں گے،نگران وزیراعلیٰ پنجاب

لاہور: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہاہے کہ اب جو پولیس والوں کی طرف ہاتھ بڑھائے گا وہ ان کے ہاتھ توڑیں گے،یہ نہیں ہو سکتا کہ پولیس مار کھائے اور ہم چپ رہیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ ایک کروڑ58 لاکھ خاندان کو مفت آٹا دیاجائے گا،4 کروڑ74 لاکھ آٹے کے تھیلے تقسیم کئے جائیں گے، عوام سے اپیل ہے ترتیب اور صبر سے آٹا وصول کریں۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کاکہناتھا کہ 2 دن پہلے پولیس نے زمان پارک سے ٹینٹ اکھاڑے،پولیس نے زمان پارک کو کلیئر کرکے ٹریفک رواں دواں کی،پولیس اوررینجرز کو میں نے 2 بار واپس آنے کاکہا،ہم نہیں چاہتے کہ ماحول خراب ہو یا کوئی جانی نقصان ہو،کسی صورت نہیں چاہتا تھا کہ کوئی خون خرانہ ہو۔

انہوں نے کہاکہ رات ایک پولیس والا گھر جا رہا تھا اس کو روک کر تشدد کیا گیا،ایلیٹ فورس کی گاڑی کو توڑ کر نہر میں پھینک دیا گیا،آئی جی صاحب کو کہا ہے آج ان کو ڈیڈلائن دے دیں،پولیس والوں کو کہہ دیاان کو جو کرنا پڑے وہ کریں گے،اب جو پولیس والوں کی طرف ہاتھ بڑھائے گا وہ ان کے ہاتھ توڑیں گے،یہ نہیں ہو سکتا کہ پولیس مار کھائے اور ہم چپ رہیں۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ سیاسی کارکن ایسا عمل نہیں کرتے،حکومتی رٹ ہر صورت قائم کریں گے،کوئی سیاسی جماعت اس قسم کی سرگرمیاں نہیں کرتی، اب ایسا جواب دیں گے کہ یاد کریں گے،ان کاکہناتھا کہ سیاسی پارٹی کیساتھ بہت سارے دہشتگردی میں ملوث لوگ موجود ہیں ،یہ ممکن نہیں کہ پولیس والوں کو کہا جائے کہ مار بھی کھاﺅ اورڈیوٹی بھی کرو۔

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہاکہ حکومت کی رٹ قائم کرنے کیلئے پولیس کو فری ہینڈ دے دیا،نگران پنجاب حکومت نے معاملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کردیا ،گزشتہ 5 سے7 دنوں میں ہونیوالے واقعات پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے،آج شام تک جے آئی ٹی کا اعلان کردیں گے، انہوں نے معمولی زخمی اہلکار کیلئے ایک لاکھ ، شدید زخمیوں کیلئے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔ محسن نقوی نے کہاکہ کسی کو حق نہیں کہ پولیس پر الزامات لگائے،اب نہیں ، پولیس کو کہہ دیا جو انگلی اٹھائے اس کا جواب دیں،عمران خان نے کل بھی پولیس کو دھمکی دی،عمران خان کارکنوں سے کہتے ہیں پولیس کو مارو،عمران خان سے درخواست ہے اس طرح آپریٹ کرنا نہیں بنتا،یہ نہیں ہو سکتا آپ پولیس والوں کو گالیاں دیں اور کہیں ہمیں سکیورٹی دو۔ ان کاکہناتھا کہ پولیس کے خلاف اقدام پر جواب ملے گا، زمان پارک میں اسلحہ کے ساتھ لوگ موجود تھے، سیدھے فائر ہو رہے تھے،پولیس کی جانب سے گزشتہ 5 سے 7 دنوں مین صبر کیا گیا،ہم ان سے بیک ڈور بات چیت بھی کرتے رہے ہیں،ہم نے کہا تھا یہ کورٹ کا آرڈر ہے،کوئی جواب دینے کو تیار نہیں تو ہم کچھ نہیں کر سکتے،انہوں نے کہاکہ آئی جی کو پوری پاور دے دی ہے،جو پولیس کو مناسب لگے گا وہ کریں گے ۔

FOLLOW US