لاہور: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائشگاہ پر اسلحہ اور ممنوعہ استعمال کی اشیا موجود ہونے کی اطلاعات تھیں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ زمان پارک سے کئی افراد حراست میں لیے ہیں، حراست میں لیے گئے زیادہ تر افراد مشکوک ریکارڈ کے حامل ہیں جس کی تفصیلات بعد میں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کو طلب کیا تھا لیکن عمران خان تین چار سو افراد کے ہمراہ عدالت میں پہنچے جن میں سے 100 کے قریب افراد مسلح تھے،
عمران خان مسلح گروہ کے ہمراہ عدالت میں جانا چاہتے تھے لیکن پولیس نے عمران خان کو مسلح گروہ کے ہمراہ عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی کیونکہ چند روز قبل بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے احاطہ عدالت میں تھوڑ پھوڑ کی تھی، پولیس کی جانب سے روکے جانے کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا جبکہ کارکنوں کی جانب سےپولیس پر شیلنگ بھی کی گئی۔
انہوں کہا کہ عدالتوں سے غیر معمولی ریلیف ملنے کی وجہ سے عمران خان کی سرگشی میں اضافہ ہوگیا ہے اگر انہیں ریلیف ملنا بند ہوجائے تو چند گھنٹوں میں ان کی سرگشی ختم کی جاسکتی ہے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کا سیکیورٹی خدشات سے متعلق موقف جھوٹ ہے اگر ان کی جان کو کوئی خطرہ ہوتا تووہ پولیس کی سیکیورٹی لیتے نا کہ دہشتگردوں کی۔