لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے عوام کو 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دے دی۔انہوں نے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 7 ماہ پہلے حقیقی آزادی کی تحریک شروع ہوئی، تحریک کے دوران ہمارے لوگوں پر ظلم کیے گئے۔ہمارے لوگوں نے تحریک کے دوران قربانیاں دیں۔شہباز شریف نے کئی سو لوگ مقابلے میں مروائے۔ عابد باکسر نے ٹی وی پر کہا میرے ذریعے لوگوں کو مروایا۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے 25 کوئی جو کیا کبھی نہیں بھولیں گے۔ہمارے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے، ہمارے احتجاج میں کبھی تشدد نہیں کیا گیا، ہمارے ڈرانے کے لیے خوف کا ماحول بنایا گیا۔تاریخ میں ایسے جلسے نہیں ہوئے جیسے ہم نے کیے۔لوگوں کو جیلوں میں ڈالا،ایف آئی آر کی بارش ہو گی۔
جب انہوں نے مارچ کیے ہم نے کبھی رکاوٹ نہیں ڈالی۔ ہم نے ان کے احتجاج کو روکنے کے لیے کنٹینر نہیں لگائے۔ شہباز گل کو ایک جملہ کہنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔اعظم سواتی کو پوتے پوتیوں کے سامنے مارا گیا، پھر تشدد کیا گیا۔بعدازاں ڈرانے کے لیے ان کی اہلیہ کو ویڈیو بھیجی گئی۔اعظم سواتی اور شہباز گل پر تشدد کر کے پیغام دیا گیا کہ عمران خان کے ساتھ بھی یہی کریں گے،انہیں لگتا تھا کہ عمران خان ڈر جائے گا۔ مجھے جان سے مروانے کے لیے پہلا منظم پراپیگنڈا کیا گیا، میں اس پلان سے متعلق جلسوں میں بتایا کہ مجھے توہین مذہب کے الزام میں نشانہ بنایا جائے گا۔ ملک کو افواج نہیں سیاسی جماعتیں اکٹھا رکھتی ہیں۔مقبول ترین جماعت کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ہم نے سب کچھ برداشت کیا اور لانگ مارچ کیا، پچھلے چھ ماہ میں کئی جلسوں سے پہلے مجھے تھریٹ لیٹر جاری کیا جاتا تھا کہ مت جاو،تمہاری جان کو خطرہ ہے،مجھے بھی معلوم تھا کہ مجھے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی۔
ابھی بھی میری جان کو خطرہ ہے لیکن پنڈی کے لیے نکلوں گا۔مجھے اللہ سب کچھ دے چکا ہے، میں صرف حقیقی آزادی کے لیے نکل رہا ہوں۔ میری نظر میں موت غلامی سے بہتر ہے۔چوروں کے ٹولے اور ان کے بچوں کی غلامی سے بہتر ہے مر جاؤں۔اب عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ ان بچوں کی غلامی کرنی ہے جن کا کام صرف منی لانڈرنگ ہے، جو کم عمر میں ہی ارب پتی بن گئے تھے۔
بلاول بھٹو کا سیاست میں کوئی مستقبل نہیں ،بلاول بھٹو ڈھونڈتا پھرتا ہے باپ نے کہاں کہاں پیسے چھپا رکھےہیں۔یہ عظیم قوم کبھی ان لوگوں کو تسلیم نہیں کرے گی۔میری جان کو خطرہ ہے لیکن میں نکلوں گا کیونکہ میں سیاست کی نہیں حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں،قوم فیصلہ کر لے کہ انہوں نے ان چوروں اور ان کے بچوں کی غلامی اختیار کرنی ہے یا آزاد قوم بننا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ ارشد شریف کے قتل کے بعد صحافی برادری کی جانب سے سٹینڈ نہ لینے پر مجھے مایوسی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کریں تو کسی سے پیسے مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔لیکن وہ اس لیے سرمایہ کاری نہیں کرتے کہ وہ فراڈ سے ڈرتے ہیں کہ ایسی صورت میں انہیں انصاف نہیں ملے گا۔