لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہےکہ حکومت نے آرمی ایکٹ میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہے، حکومتی اقدامات سے اداروں کو نقصان پہنچے گا، تعیناتی کرنے والوں نے کبھی صاف نیت سے کام نہیں کیا، ہر کام میں ان کا ذاتی مفاد ہوتا ہے، تقرری صرف میرٹ پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے لاہور سے ویڈیولنک پر جہلم میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو دلدل سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ہے الیکشن، لیکن نوازشریف اور زرداری ڈرے ہوئے ہیں کہ الیکشن ہوئے تو یہ ہار جائیں گے۔
یہ اپنے آپ کو بچانے کیلئے ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہے ہیں۔ اسی لیے کہتا ہے قومی سلامتی کی اہم پوزیشن ہے،نوازشریف باہر بیٹھا ہوا ہے، بچے باہر ہیں، پھر سوچیں اس کو کتنی فکر ہوگی کہ فیصلہ میرٹ پر ہو، نوازشریف نے زندگی میں کبھی میرٹ پر کام نہیں کیا، حکومت نے آرمی ایکٹ میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہے، میں ان کی بات نہیں کررہا جنہوں نے لگنا ہے، میں لگانے والوں کی بات کررہا ہوں جنہوں نے لگانا ہے، کیونکہ انہوں نے ساری زندگی صاف نیت سے کوئی کام نہیں کیا، پیسا بنانے اور پھر چوری بچانے کا فوکس ہے، ان کا ہر کام ذاتی مفاد ہوتا ہے، اگر یہ تعیناتی کریں گے تو مطلب یہ اداروں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
1993میں رپورٹ ہے کہ مجرموں کو پولیس میں بھرتی کیا، ہم سمجھتے ہیں تقرری صرف میرٹ پر ہونی چاہیے جو ملک کے مفاد میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں جب سے حکومت میں گیا ہوں میرے خلاف مہم چلا ئی جا رہی ہے، میرے خلاف مہم جنگ جیو اور حکومت مل کر بناتی ہے، پہلے فارن فنڈنگ کا کیس بنایا، ہم ساری چیزوں کو ریکارڈ دیتے ہیں پھر ایف آئی اے کو چھوڑ دیتے ہیں۔
اب توشہ خانہ سامنے آگیا ہے، جس کو الیکشن کمشنر نے اٹھا دیا۔ یہ نہیں پتا کہ نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی کا کیس نیب میں ہے، انہوں نے توشہ خانہ سے گاڑیاں نکالیں، جبکہ اگر کوئی چیز نکالنی ہو تو اس کا پیسے دینے پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل جیو اور ن لیگ نے مل کر ایک فراڈ کو پکڑا۔ یہ جس آدمی کو لے کر آئے سوشل میڈیا نے سب بتا دیا کہ اس پر کیسز ہیں، ناروے سے بھاگا ہوا ہے، اس کے اوپر کتنے کیسز ہیں، ایف آئی اے میں کیس ہے ،اس نے کہا کہ عمران خان نے اتنے کی گھڑی فروخت کی ان کی عقل پر حیران ہوں کہ توشہ خانہ میں گھڑی فروخت کا سارا ریکارڈ پڑا ہوا ہے۔
لیکن انہوں نے ساری پروپیگنڈا مہم چلائی۔ میں فیصلہ کیا ہے کہ میں نے الیکشن کمشنر پر بھی ہرجانہ کرنا تھا،افسوس سے کہتا ہوں مجھے اپنے انصاف کے نظام پر امید نہیں ہے۔جنگ جیو پر لندن میں کیس کروں گا، عمر فاروق اور جیو جنگ میں دبئی میں بھی کیس کروں گا، ان کو عدالت میں لے کر جاؤں گا، کیونکہ یہ میڈیا گروپ پروپیگنڈا کرتا ہے۔اگر جنگ جیو دیانتداری سے صحافت کرتے تو ان کو پتا تھا کہ وہ فراڈ شخص ہے۔ مجھے برطانوی عدالت کا پتا ہے میں وہاں کیس لڑا ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ آخر میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے پھر اپیل کرتا ہوں کہ ہمارے سینیٹرز اور پارلیمنٹرینز انصاف لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ہمیں ارشد شریف، اعظم سواتی کیلئے انصاف چاہیے،سپریم کورٹ کو چاہیے اس پر پوری تحقیقات کرے ۔درخواست کرتا ہوں انصاف کے نظام کیلئے ملک کو آزاد کرنا پڑے گا۔چیف جسٹس صاحب ساری قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، قوم کو پیغام ہے کہ عوام نے پنڈی پہنچنے کی تیاری کرنی ہے، ایک دو دن میں پنڈی پہنچنے کی تاریخ کا اعلان کردوں گا، اور پنڈی میں اگلے پلان کا اعلان کریں گے، ہمارا جو بھی پلان ہوگا وہ پرامن ہوگا۔