اسلام آباد: بجلی مزید 2 روپے 18 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے، اضافے سے بجلی صارفین پر تنتالیس ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔تفصیلات کے مطابق نیپرا نے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے کہا کہ بجلی صارفین سے 43 ارب کی وصولی بہت بڑی رقم ہے، ہم خود پریشان ہوگئے کہ اتنا بڑا فگر کیسے ہوگیا۔نیپرا حکام نے کہا کہ بجلی کی فروخت کم ہونے سے کیپسٹی پیمنٹس پر فرق پڑا اور گزشتہ سہ ماہی کی نسبت فروخت دس فیصد کم رہی۔
حکام پاور ڈویژن نے بتایا کہ ان کی کوشش ہے کہ بجلی قیمت میں مزید اضافہ نہ ہو اور صارفین کو پرائس شاک نہ لگے۔پاور ڈویژن نے درخواست کی کہ اضافے کا اطلاق فروری اور مارچ میں لگایا جائے، جس پر چیئرمین نیپرا نے کہاکہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کو دو ماہ میں کرنے کے حوالے سے تحریری درخواست دے دیں۔ممبر سندھ نیپرا رفیق شیخ کا کہنا تھا کہ اگر 650 میگاواٹ والے سستے پلانٹس آجاتے تو فرق پڑتا، بجلی طلب کے حوالے سے فیصلے نہ کئے گئے تو صورتحال زیادہ خراب ہوجائے گی۔حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ ایک سہ ماہی میں گردشی قرض میں 185 ارب کا اضافہ ہوا،مالی سال 2021 -22 میں 161 ارب کی ایڈجسٹمنٹ منظور کی گئیں ، جس میں سے 20 ارب سرکلر ڈیٹ میں شامل ہوگا، پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2ہزار 473 ارب تک پہنچ چکا ہے۔نیپرا نے بجلی دو روپے اٹھارہ پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا، اعدادو شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا، اضافے سے بجلی صارفین پر تنتالیس ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔