لاہور : تحریک انصاف کا پنجاب پولیس کی ایف آئی آر کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان پر وزیر آباد میں ہوئے حملے کی درج کی گئی ایف آئی آر مسترد کر دی گئی ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف نے موقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان کی جانب سے نامزد افراد کو پولیس کے درج کیے گئے مقدمے میں ملزم نامزد نہیں کیا گیا، درج ایف آئی آر ہماری درخواست سے مطابقت بھی نہیں رکھتی۔
بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل فواد چوہدری نے بھی درج ایف آئی آر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نامزد کردہ نام شامل نہ کیے گئے تو ایف آئی آر قبول نہیں، تحریک انصاف اپنا موقف دے چکی ہے، نامزد ناموں کے بنا ایف آئی آر صرف کاغذ کا بے وقعت ٹکڑا ہو گی۔ واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر وزیر آباد میں گزشتہ جمعرات کو ہوئے حملے کا مقدمہ درج کر لیا ہے، تاہم مقدمے میں عمران خان کے نامزد کردہ افراد کے نام شامل نہیں کیے گئے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی درخواست کو نظر انداز کرکے ایف آئی آر پولیس کی جانب سے درج کی گئی، مقدمے میں قتل، اقدام قتل سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں۔
پنجاب پولس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملے کے مقدمے میں گرفتار ملزم نوید کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمہ تھانہ سٹی وزیر آباد میں درج کیا گیا۔ اس سے قبل پی ٹی آئی رہنماوں کی جانب سے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے پولیس کمپلینٹ سنٹر میں آن لائن درخواست جمع کروا دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب پولیس کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ پیر کے روز چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان پر حملے کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہو سکا۔ چیف جسٹس پاکستان نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کرمنل جسٹس سسٹم کے تحت پولیس خود ایف آئی آر درج کر سکتی ہے، 90 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر گیا اور ابھی تک ایف آئی آر ہی درج نہیں ہوئی جس پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے ایف آئی آر درج کرنے سے منع کیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کو 24 گھنٹوں میں حملے کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقدمہ درج نہ ہوا تو از خود نوٹس لیں گے۔









