Thursday May 2, 2024

ارشد شریف کی والدہ نے پوسٹمارٹم رپورٹ نہ دینے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

اسلام آباد : صحافی ارشد شریف کی پوسٹمارٹم رپورٹ نہ دینے کیخلاف والدہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئیں،ارشد شریف کی والدہ نے بطور پیٹشنر بائیو میٹرک تصدیق کرائی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 3 نومبر کو ارشد شریف کی فیملی کے فوکل پرسن نے انتظامیہ سے پوسٹمارٹم مانگی،انتظامہ نے کہا کہ رپورٹ پولیس کے پاس ہے۔
پمز اور انتظامیہ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے متعلق اندھیرے میں رکھا ہوا ہے۔ارشد شریف کی فیملی کی مشکل وقت میں رپورٹ کیلئے تذلیل کی جا رہی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ پیٹشنر کو شک ہے حقائق مسخ کرنے کیلئے پوسٹمارٹم رپورٹ میں رد و بدل کیا جا سکتا ہے،پورے عمل کو شفاف بنانے کیلئے ارشد شریف کے اہلخانہ کو ہر لمحہ باخبر رکھا جائے۔

بغیر تھرڈ پارٹی کی مداخلت پورے عمل کو آگے بڑھانے کی ہدایت کی جائے،پمز انتظامیہ سے کئی بار رابطہ کیا،نہ ہی رپورٹ فراہم کرتے ہیں اور نہ ہی انکار کرتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ارشد شریف فیملی کے فوکل پرسن کو پورے عمل میں شامل کیا جائے۔پوسٹمارٹم رپورٹ ارشد شریف کے اہلخانہ کو فراہم کی جائے اور لواحقین کی اجازت کے بغیر رپورٹ پبلک نہ کی جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس پاکستان سے ہائی پاور جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا،ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کو خط لکھا ۔

خط میں کہا گیا کہ میرے بیٹے کی شہادت کیخلاف حکومت کے ظالمانہ اقدام کا نوٹس لیا جائے،مجھے اور ارشد شریف کے یتیم بچوں کو انصاف دلائیں۔ ارشد شریف نے آپکو بھی خط لکھا تھا جس میں اس نے جان کو خطرے میں ہونے سے متعلق بتایا تھا۔ارشد شریف نے بتایا تھا کہ ملک میں اس پر متعدد جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ارشد شریف نے خط میں یہ بھی لکھا تھا کہ اس کیخلاف بغاوت کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ ارشد شریف کی والدہ نے خط میں لکھا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ارشد شریف کو دبئی میں پناہ لینا پڑی تھی۔

FOLLOW US