Tuesday January 14, 2025

جیسے میں کرپشن کو برا سمجھتا ہوں آرمی چیف نہیں سمجھتے ، وہ احتساب کیلئے تیار نہیں تھے ، عمران خان

گوجرانوالہ : سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مابین اختلافات پر کھل کر بول پڑے اور بتا دیا کہ وہ کون سی وجوہات تھیں جس پر معاملات بگڑے ، عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے ۔ سابق وزیر اعظم نے وائس آف امریکہ کے نمائندے سے گفتگو کی ، صحافی نے سوال پوچھا کہ آپ کا لانگ مارچ حکومت کیخلاف ہے یا اسٹیبلشمنٹ کیخلاف ہے جس پر عمران خان نے کہا کہ یہ شفاف الیکشن اور آزادی کیلئے ہے ۔ صحافی نے سوال پوچھا کہ آپ بطور وزیر اعظم جنرل باجوہ کی بہت تعریف کرتے تھے ، دونوں ایک پیج پر تھے تو پھر کہاں اختلافات ہوئے ، عمران خان نے جواب دیا کہ یہ تو جنرل باجوہ سے پوچھنا چاہئے ، وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے ، دوسرا وہ عثمان بزدار کی جگہ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانا چاہتے تھے ۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جیسے میں کرپشن کو برا سمجھتا ہوں جنرل باجوہ نہیں سمجھتے ، وہ احتساب کیلئے تیار نہیں تھے ، رول آف لاء کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرتی ۔ انصاف انسانوں کو آزادی دیتا ہے ، قانون معاشسرے کو ایک برابر کر دیتا ہے ،یہاں ڈاکو چوری کرے تو این آر او مل جاتا ہے ، کمزور کرے تو اندر ہو جاتا ہے ، یہاں اعظم سواتی جیسوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں ، میری جو انصاف کی تحریک ہے یہ مارچ اس کا تسلسل ہے ۔ صحافی نے پوچھا کہ اگر حکومت اگلے انتخابات مارچ یا اپریل میں کرانے کا اعلان کر دیتی ہے تو پھر آپ کا لائحہ عمل کیا ہوگا ، عمران خان نے جواب دیا کہ فوری الیکشن کی تاریخ دیں ، ایسا نہیں کہ وہ اگلے سال کی دے دیں ۔ مصلحت اسٹیبشلمنٹ ہی کرا سکتی ہے ، حکومت کے پاس تو کچھ نہیں ہے ، شہباز شریف تو خود گاڑی کی ڈگی میں چھپ کر جاتا تھا ، زرداری اپنی جگہ لگا ہے ، ان سب کو اسٹیبلشمنٹ نے اکٹھا کر رکھا ہے ، فیصلہ وہ کریں جن کے پاس پاور ہے ۔ شفاف الیکشن کرائیں ، اگر الیکشن شفاف نہیں ہوا تو انتشار پھیلے گا ، جب اپنے اپنے امپائر ہوتے ہیں تو پھر انتشار ہی پھیلتا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں صرف احتساب نہیں کرا سکا ، طاقتور قانون سے اوپر بیٹھا ہے وہ اسٹیبشلمنٹ کے کنٹرول میں ہے میں کیسے احتساب کر پاتا ، نیب میرے کنٹرول میں نہ تھا۔لوگوں کو مجھ سے امید تھی کہ میں احتساب کروں گا ۔ خود کی گرفتاری کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ میں تو دو تین موقعوں پر گرفتار ہونے کیلئے تیار تھا ، میں نے تو بیگ تک پیک کرلیا تھا۔ صحافی نے سوال پوچھا کہ مخالفین کہتے ہیں آپ پاک فوج کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں جس پر عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور اس کی بیٹی پاک فوج کی بدنامی کا باعث بنی ، انہوں نے جنرل فیض حمید پر جو الزامات لگائے ، نام لے لے کر تنقید کی ، میں نے تو کبھی تنقید کی بھی تو مثبت اور تعمیری کی جس کا مقصد ادارے کی بہتری تھا۔

News Source: Dailypakistan

FOLLOW US