Monday November 25, 2024

لانگ مارچ جب اسلام آباد پہنچے گا تو پھر میرا اگلا پلان نظر آئے گا، عمران خان

گوجرانوالہ : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ جب اسلام آباد پہنچے گا تو پھر میرا اگلا پلان نظر آئے گا، پھر اس کے بعد مزید اگلا پلان نظر آئے گا، یہ سلسلہ اب رکنا نہیں ہے۔ انہوں نے لانگ مارچ کے دوران گوجرانوالہ میں پاکستان کی سب سے بڑی ویب سائٹ اور ڈیجیٹل نیٹ ورک ”اردوپوائنٹ“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو جس طرح لوٹا جاتا ہے، ان کا پیسا دبئی بھیجا جاتا ہے ، جس طرح ان کو غلام بنا کے رکھا جاتا ہے، اس لیے سندھ بھی میں نے ضرورجانا ہے۔

لانگ مارچ کی رفتار اس لیے سست ہے کہ لوگ بہت زیادہ ہیں، میاں نوازشریف لندن میں بیٹھ کر چوری اور حرام کے پیسے لوٹ کر بیانات دے رہا ہے، کسی مہذب معاشرے میں اس کا کوئی بیان نشر نہ کرے، 30 سال سے پیسا چوری کررہا ہے۔ گوجرانوالہ پاکستان کا بہت بڑا شہر ہے ، پہلے یہ شہر ن لیگ کا ہوتا اب اللہ نے پی ٹی آئی کا شہر بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے سامنے رانا ثناء اللہ کا نام نہ لیا کریں ، وہ قاتل ہے، میں اس کو جواب دیتے اپنی توہین سمجھتا ہوں، یہ کوئی نہیں روک سکتا، یہ ہمارا آئینی قانونی حق ہے،لانگ مارچ میں عورتیں بچے بھی ہمارے ساتھ ہیں ہم کوئی تصادم نہیں چاہتے، اگر کچھ کرے گا تو توہین عدالت کرے گا۔

انہوں نے اسلام آباد میں دھرنا دینے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ لانگ مارچ جب اسلام آباد پہنچے گا تو پھر میرا اگلا پلان نظر آئے گا۔عمران خان نے کہا کہ یہ فوج کیوں لے کر آئیں گے؟ یہ عورتوں اور بچوں کے اوپر فوج لے کر آئیں گے؟ کیا چیز ہے جو فوج لے کر آئیں گے یہ مجرم ہیں یہ ملک کی بڑی جماعت تحریک انصاف کو فوج کے سامنے کھڑا کرنا چاہتے ہیں، اگر پی ٹی آئی اور فوج کا آمنا سامنا ہوا جو نہیں ہوگا ، اس سے تودشمنوں کی عید ہے اسی لیے تو ہندوستان خوش ہورہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے غلط پریس کانفرنس کی، اس کی وجہ سے سب سمجھتے کہ میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ دے رہا ہوں، میں نے کبھی یہ نہیں کہا فوج کیلئے میری تنقید ہمیشہ تعمیری ہوتی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکرات سے متعلق بتایا کہ مذاکرات صرف الیکشن کیلئے ہوں گے، مذاکرات کرنے کی ڈیوٹی عارف علوی کی لگائی ہوئی ہے، نوازشریف قوم کا مجرم ہے، میں کون ہوتا ہوں کہ کہوں کہ اس کے جرائم ختم کردیں۔

انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میں جب کپتان تھا تو کرکٹ میں کمزور ٹیموں سے نہیں کھیلتا تھا، میں سمجھتا ہوں کہ اچھا ہوگا کہ نوازشریف واپس آئے کیونکہ اب جو اس کو مار پڑے گی اس کی سیاست ختم ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں اگر دوتہائی اکثریت نہیں ملی تو اپوزیشن میں بیٹھوں گا، کیونکہ اگر حکومت کمزور ہو تو پھر عوام کے وعدے ہی پورے نہیں کرسکتے، دوتہائی اکثریت دینا عوام کا فیصلہ ہوگا۔

FOLLOW US