ضمنی الیکشن میں ملتان کی اہم سیٹ سے شکست کھانے والی مہر بانو قریشی مشہور سیاست دان شاہ محمود قریشی کی دختر ہیں۔ اس خبر میں آپ کو انہی کی فیملی سے متعلق دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔شاہ محمود قریشی کا شمار پاکستان کے اُن چند سیاست دانوں میں ہوتا ہے، جو کہ کافی پرانے سیاست دان ہیں، جنوبی پنجاب کا اہم نام سمجھا جانے والے شاہ محمود قریشی نے حکومتی عہدوں پر بھی ذمہ داری نبھائی ہے۔دوسری جانب 1991 میں عمران خان کی فنڈ ریزنگ تقریب میں بھی شاہ محمود قریشی نے سابق وزیر اعظم کا ساتھ دیا تھا۔ جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی گاڑی بھی خود چلا کر ان کے ڈرائیور بن چکا ہیں۔شاہ محمود قریشی سیاسی معاملات کے ساتھ ساتھ اہم حکومتی عہدوں پر بھی رہ چکے ہیں،
اس سب میں مہر بانو قریشی کے والد کا بطور وزیر خارجہ کا وہ بیان کافی اہمیت اختیار کر گیا تھا جب کہ غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ ڈیپ پاکٹس، جس نے سب کی توجہ حاصل کی۔ملتان کے گدی نشین کے طور پر علاقائی مقبولیت اور عزت افزائی حاصل کرنے والے شاہ محمود قریشی اور ان کے بھائی کافی اہمیت رکھتے ہیں۔ ملتان کے حضرت بہاؤالدین زکریا اور حضرت شاہ شمس کے دربار کی گدی نشینی شاہ محمود قریشی کو ملی تھی۔سیاست کی بات کی جائے تو اب شاہ محمود قریشی کے بچے بھی سیاست کا حصہ بن گئے ہیں۔ بیٹے زین قریشی نے ملتان کے حلقے 217 سے زین قریشی کامیاب ہوئے تھے۔تاہم اس سے زیادہ ان کی شادی کی تقریب نے سب کی توجہ حاصل کی تھی۔ 2018 میں زین قریشی کی شادی کی تقریب میں سیاسی اور سماجی رہنماؤں میں کی جانب سے شرکت کی گئی تھی۔جبکہ اس کی بیٹی مہر بانو قریشی بھی پاکستان کی ان خواتین میں شامل ہیں، جو کہ سماجی کاموں میں بھی پیش پیش رہ چکی ہیں۔ جبکہ ضمنی انتخابات 2022 میں ملتان سے کھڑی ہوئی تھیں، تاہم ان پر موروثی سیاست کا الزام بھی لگا اور مخالف امیدار موسیٰ گیلانی کامیاب ہو گئے۔شاہ محمود قریشی اپنی بیٹی مہر بانو سے بے انتہا محبت کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بیٹی کو یہ اہم موقع دلوایا تھا، جس کا انہیں یقین تھا کہ وہ یہ سیٹ ضرور جیت جائے گی، دوسری جانب مہر بانو اپنی دونون بیٹیوں سے بے حد محبت کرتی ہیں۔رخصتی کے وقت بھی قرآن مجید کے سائے میں بیٹی کو رخصت کیا تھا، اور اب بیٹی کو ہر لمحے سپورٹ کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں۔