اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک ہوگئی، جس میں اتحادیوں میں حکومتی عہدوں کی تقسیم پر گفتگو کی گئی اور ڈیل میں اہم کردار کے نام کا بھی ذکر کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آڈیو میں وزیراعظم شہباز شریف کو ایک نامعلوم شخص سے گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے، جس میں دوسرا فرد کہہ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی والے معاون خصوصی کے عہدوں میں شیئر مانگ رہے ہیں۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ سے بلاول نے بات کی تھی۔ نامعلوم شخص نے کہا کہ یہ پھر ہم نے دیکھنا ہے کہ ظفر محمود اور جہانزیب صاحب کو لگانا ہے، یہ آج آپ کو ایک فائنل نمبر بتا دوں گا۔ اس پر شہباز شریف نے کہا کہ وہ ڈاکٹر کو شیئر کرلیں گے، پیپلز پارٹی اور باقی کو بھی کریں گے۔
آڈیو میں ایک موقع پر نامعلوم فرد نے وزیراعظم سے کہا کہ وہ جے یو آئی بھی مانگے گی اور ایم کیو ایم بھی، ایم کیو ایم کے ایک بندے کا نام ملک احمد علی بتا رہے تھے کہ اس کا ہماری اور ان کے ساتھ ڈیل کرانے میں بڑا کلیدی رول تھا، سر وہ کراچی کا بندہ ہے۔ دوسری طرف وزیراعظم ہاؤس کے فون ہیک کیے جانے اور آڈیو لیکس کیے جانے کے معاملے میں ملوث 2 افراد کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، حکومتی ذرائع نے بھی گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے، فون ہیکنگ اور آڈیو لیکس میں ملوث گرفتار افراد کا وزیر اعظم ہاوس عملے سے روابط ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے، گرفتار ہونے والے ایک شخص کا تعلق راولپنڈی کے تعلیمی ادارے سے ہے جبکہ دوسرا شخص وسطی پنجاب کے شہر سے تعلق رکھتا ہے، دونوں کو خفیہ ادارے نے گرفتار کیا۔
گرفتاری کے بعد دونوں افراد کو قومی سلامتی ادارے کے حوالے کر دیا گیا جس کے بعد باقاعدہ تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد کے بیانات کی روشنی میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے، خاص کر وزیر اعظم ہاوس کے عملے کے وہ اراکین جو ان گرفتار افراد سے رابطے میں تھے، نشاندہی ہونے پر ان کی گرفتاری بھی عمل میں آ سکتی ہے۔
وزیر آعظم شہباز شریف کی آڈیو لیک@NNNEWS22 pic.twitter.com/IfbTP6PB7w
— NNNEWS22 (@NNNEWS22) October 13, 2022