Tuesday November 11, 2025

خیبرپختونخواہ حکومت نے9ارب کی لاگت سے توانائی کے مختلف منصوبے مکمل کرکے 32ارب روپے کی آمدن حاصل کر لی

پشاور: سیکرٹری توانائی وبرقیات خیبرپختونخوا نثاراحمدخان نے کہا ہے کہ صوبے میں توانائی کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،محکمہ توانائی کا ذیلی ادارہ پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو)صوبے کاایک منافع بخش ادارہ ہے جس نے اب تک پن بجلی کے مختلف منصوبوں کوکامیابی کے ساتھ 9ارب روپے کی لاگت سے مکمل کرکے اب تک صوبے کو 32ارب روپے سے زائد کی آمدن دی ہے،پیڈو جیسے اہم ترین ادارے کو ٹیم ورک کے تحت ماہرین کی سپورٹ سے صوبے کا ترقی یافتہ اورسب سے زیادہ50ارب روپے آمدن دینے والاادارہ بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سیکرٹری محکمہ توانائی وبرقیات کا چارج لینے کے بعدپیڈوہائوس میں دی جانے والی اعلیٰ سطحی بریفنگ میں کیا۔

چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیڈو کی نگرانی میں اس وقت ہائیڈرو،سولرپاورسمیت ٹرانسمیشن لائن کے 42 توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے۔پیڈونے پن بجلی کی7منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں جن سے مجموعی طورپر161میگاواٹ بجلی پیداکی جارہی ہے جس سے صوبے کو سالانہ4ارب روپے سے زائد کی آمدن ہورہی ہے جبکہ7منصوبوں جن میں 84میگاواٹ مٹلتان سوات،69میگاواٹ لاوی چترال،40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ،10.2میگاواٹ جبوڑی مانسہرہ،10.5میگاواٹ چپری چارخیل کرم اور6.5میگاواٹ برندوتورغر منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے جن سے مجموعی طورپر 232.8میگاواٹ بجلی پیداکی جائے گی جس سے صوبے کو سالانہ 9ارب روپے سے زائد کی آمدن حاصل ہوگی۔

ان منصوبوں میں سے بیشترمنصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔اسی طرح پیڈو 4ہزار400مساجد،8ہزارسکولوں،187بنیادی مراکزصحت کو شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبوں پربھی تیزی سے کام کررہاہے۔تکمیل شدہ شمسی توانائی کے منصوبوں سے صوبے کوبجلی بلوں کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ہورہی ہے۔ دوسرے مرحلے میں بجلی کی نعمت سے محروم علاقوں میں291منی مائیکروہائیڈل سٹیشنز بھی تعمیر کئے جارہے ہیں جن سے مجموعی طورپر41میگاواٹ سستی بجلی پیداکی جائے گی۔ ڈونرایجنسیزعالمی بینک،ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت نجی سرمایہ کاری کے ذریعے بھی توانائی کے متعددمنصوبوں پرکام جاری ہے۔ویلنگ ماڈل کے ذریعے صنعتی شعبے کو سستی بجلی کی فروخت جاری ہے،آئندہ 10سال میں1ہزارمیگاواٹ سستی بجلی پیداکرنے کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔اسکے علاوہ صوبے میں بجلی کے نظام کی بہتری اوراپنی پیداکردہ بجلی کی ترسیل کو ممکن بنانے کے لئے پہلی مرتبہ خیبرپختونخواٹرانسمیشن اینڈ گرڈکمپنی قائم کی گئی ہے جسکے انتظامی ڈھانچے کیلئے تیزی سے کام جاری ہے۔

صوبے کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بھی توانائی کے متعدد منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے گئے ہیں جس سے وہاں بجلی کے ترسیلی نظام میں کافی حدتک بہتری آئی ہے۔اجلاس کے آخرمیں سیکرٹری توانائی نے پیڈوکی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیا اورکہا کہ توانائی کے بعض منصوبوں میںوفاق کے ساتھ درپیش مسائل کو اعلیٰ سطحی فورمزپرترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔