عمران خان نے جمعرات کو اسلام آباد میں لائیو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن میں جتنی تاخیر ہو گی اس سے پاکستان کو نقصان پہنچے گا۔‘ انہوں نے کہا کہ ’میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اس وقت جتنی مقبول تحریک انصاف ہے، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مقبولیت کسی پارٹی کو نہیں ملی۔ تحریک انصاف ہی واحد پارٹی ہے جو پورے ملک کو جوڑ کر رکھ سکتی ہے۔‘ ’عمران خان جب 2018 میں ہمیں حکومت ملی تو ہمیں 20 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ تھا۔ جب سازش کر کے ہماری حکومت گرائی گئی تو انہیں 16 ارب کا بیرونی خسارہ ملا۔‘ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ’جب ہم حکومت میں آئے تو ملکی ذخائر نو ارب ڈالر تھے جبکہ جب ہماری حکومت گرائی گئی تو ملکی ذخائر 16 اعشاریہ دو ارب ڈالر تھے۔‘
عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران اپنے اور موجود حکومت کے دور کے معاشی اداروں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ’عالمی منڈی میں پیٹرول سستا ہوا جبکہ اس حکومت نے مہنگا کر دیا ہے۔‘ ’ان کے زرخرید میڈیا نے ہماری حکومت کے خلاف پروپیگنڈے میں شامل تھے۔ میں ہر جگہ بتاتا رہا کہ دنیا بھر میں مہنگائی ہے۔ اب یہ خود ایکسپوز ہو گئے ہیں کیونکہ ان کا مقصد مہنگائی کم کرنا تھا ہی نہیں۔ ان کا مقصد اپنے کرپشن کے کیسز بچانا تھا۔‘ ’آج میں اپنی ساری قوم کہتا ہوں اگر اس ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو فوری طور پر صاف اور شفاف الیکشن کرانا ہوں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے لوگوں پر دبایا جا رہا ہے۔ ہم پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ یہ فاشسٹ اقدامات ہیں جن سے ملک کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔‘