اسلام آباد : اسلام آباد کی سیشن عدالت نے شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق اپیل کا فیصلہ سنا دیا ۔ عدالت نے شہباز گل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ ا یڈیشنل سسیشن جج زیبا چوہدری نے پولیس کی فوجداری نگرانی اپیل بھی منظور کرلی ۔ عدالت نے حکم دیا کہ شہباز گل کو 48 گھنٹوں کیلئے پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں اسلام آباد کی سیشن عدالت میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں گرفتار شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کے کیس پر سماعت کی۔ دوران سماعت شہبازگل کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل کئے کہ شہباز گل کے خلاف درج مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے،ہمیں کیس کا ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا،ریمانڈ میں کچھ چیزیں خفیہ رکھی گئی
روزویلٹ ہوٹل، پی آئی اے میں51 فیصد حصص اور اسلام آباد ایئرپورٹ کا انتظام قطر کو دینے کا فیصلہ
ہیں،پراسیکیوشن کے مطابق شہباز گل نے اپنی تقریر تسلیم کر لی۔ وکیل نے بتایا کہ پراسیکیوشن زیادہ زور دے رہی ہے کہ شہباز گل نے کسی کے کہنے پر تقریر کی،اینکرز سیاسی رہنماؤں کو ٹی وی پر بلاتے ہیں اور وہ روزانہ بولتے ہیں،کچھ چیزیں غلط تو ہو سکتی ہیں لیکن وہ بغاوت،سازش یا جرم میں نہیں آتیں،شہباز گل کے انٹرویو کا کچھ حصہ نکال کر اس پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ رہنما تحریک انصاف کے وکیل نے مزید دلائل کئے کہ شہباز گِل نے اپنی تقریر میں مسلم لیگ ن کے 8 رہنماؤں کے نام لیے،شہباز گل نے سوال کا لمبا جواب دیدیا،اس میں کچھ باتیں غلط کہہ دی گئیں۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ شہباز گل نے بتایا ساری رات مجھ پر تشدد کرتے ہیں،شہباز گل نے کہا ہے کہ جسم کے نازک حصوں پر تشد د کیا جاتا ہے۔ عدالت نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق کیس میں فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا،شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ 3 بجے سنایا جائے گا۔