Friday April 26, 2024

منحرف ارکان کی نا اہلی کا معاملہ ، جہانگیر ترین آج کیا کرنے جارہے ہیں؟ سیاسی میدان میں بڑی ہلچل

لاہور : منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملہ پر ترین گروپ نے آج مشاورتی اجلاس طلب کرلیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترین گروپ کی جانب سے مشاورتی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے ، ڈی سیٹ ہونے والے ارکان اسمبلی اس اجلاس میں شریک ہوں گے ، تحریک انصاف کے ناراض رہنماء جہانگیر ترین کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا جائزہ لے گا ۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین صوبائی اسمبلی کے خلاف ریفرنس منظور کرتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیا ہے ،

شیریں مزاری کو دراصل کس کیس میں گرفتار کیا گیا ؟ساری صورتحال واضح ہو گئی، سینئر صحافی جاوید چوہدری نے کالم میں ساری تفصیلات بتا دیں

الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 25 اراکین کو ڈی سیٹ کیے جانے کے بعد حمزہ شہباز بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اکثریت کھو بیٹھے جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری کی طرف سے بھیجے گئے ریفرنس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تحت پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے فارغ ہونے والوں میں جہانگیر ترین گروپ کے 18 ، علیم خان گروپ کے 5 اور اسد کھوکھر گروپ کے 2 اراکین شامل ہیں ۔بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں ڈی سیٹ ہونے والوں میں پی پی217 ملتان 7 سے محمد سلمان نعیم ، پی پی288 ڈی جی خان 2 سےمحسن عطاخان کھوسہ ، پی پی90بھکر2سے سعید اختر خان ، پی پی97فیصل آبادایک سے محمد اجمل اور پی پی 125 جھنگ 2 سے فیصل حیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پی پی 7 راولپنڈی 2 سے راجہ صغیر احمد ، پی پی 83 خوشاب سے ملک غلام رسول ، پی پی 90 بھکرسے سعید اکبرخان نوانی ، پی پی127جھنگ سے مہر محمد اسلم ، پی پی 140 شیخوپورہ سے میاں خالد محمود ، پی پی 202 ساہیوال سے ملک نعمان لنگڑیال اور پی پی 158 لاہور سے عبدالعلیم خان بھی ڈی سیٹ ہوئے ہیں۔اسی طرح الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں پی پی 224 لودھراں سے زوار حسین وڑائچ ،

تحریک انصاف کی رہنماشیریں مزاری کو گرفتار کرلیا گیا، ویڈیو سامنے آ گئی

پی پی 228 لودھراں سے نذیر احمد خان ، پی پی 237 بہاولنگر سے فداحسین ، پی پی273مظفرگڑھ سے محمد سبطین رضا ، مخصوص نشست پی پی 322 سے عائشہ نواز ، مخصوص نشست پی پی327 سے ساجدہ یوسف ، مخصوص نشست پی پی364 سے ہارون عمران گل اور مخصوص نشست پی پی311 سے عظمیٰ کاردار کو ڈی سیٹ کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پی پی167لاہور سے نذیر احمد چوہان ، پی پی 170 سے محمد امین ذوالقرنین ، پی پی272 سے زہرا بتول ، پی پی 168 سے ملک اسد علی ، پی پی 356 سے اعجاز مہیش ، پی پی287 سے جاوید اختر بھی اپنی صوبائی اسمبلی کی نشست سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد اب پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم کی کیا صورتحال ہے اور مستقبل کیا ہو گا؟ تفصیلات آگئیں

FOLLOW US