اسلام آباد : سینئر صحافی حامد میر نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ رولز اور قانون کے عین مطابق ہے ، جب سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا تو اس کے بعد واضح تھا کہ حمزہ شہباز کی اکثریت ختم ہو گئی ہے ، اب الیکشن کمیشن کا فیصلہ آ گیاہے ، وہ اکثریت کھو چکے ہیں، میرا خیال ہے کہ حمزہ کی اکثیریت ختم ہو گئی ہے اور الیکشن دوبارہ ہونا چاہیے۔ نجی ٹی وی جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہناتھا کہ اگر الیکشن دوبارہ ہوتاہے اور کوئی اکثریت حاصل نہیں کرتا تو دوبارہ الیکشن ہو گا،
الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے منحرف ہونے والے 25 ارکان کو ڈی سیٹ کر دیا
جس کے زیادہ ووٹ ہوں گے وہ چیف منسٹر ہو گا ۔الیکشن کمیشن نے جو آج فیصلہ دیاہے ، یہاں سے از سر نو شروع کریں ، حمزہ شہباز اب چیف منسٹر نہیں ہیں، انہیں وزیراعلیٰ کے طور پر ’بی ہیو‘ نہیں کرنا چاہیے ،صدر کو بھی چاہیے کہ وہ صورتحال کی نزاکت کو سمجھیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب اس فیصلے کو سامنے رکھتے ہوئے یہ بات واضح ہے کہ پی ٹی آئی کے جن اراکین نے حمزہ کو ووٹ دیا ، انہوں نے سیاسی وفاداری تبدیل کی ،الیکشن کمیشن نے انہیں ڈی سیٹ کر دیا ، قومی اسمبلی میں منحرف اراکین نے ووٹ نہیں دیا تھا ، اس لیے الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف فیصلہ نہیں دیا ۔ماضی میں عمران خان چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس لانے کا اعلان کر چکے ہیں، وہ سخت زبان استعمال کرتے رہے ہیں ، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں منحرف اراکین کے بارے میں درست فیصلہ کیاہے اور صوبائی اسمبلی میں بھی درست فیصلہ دیاہے ۔
“شیخ رشید جھوٹ بول رہا ہے” حامد میر کے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا جواب