Sunday November 24, 2024

تحقیقاتی اداروں نے سری لنکن منیجر کا مکان سیل کر دیا پریانتھا خوش اخلاق شخص تھا، کبھی کسی سے جھگڑا نہیں کیا

سیالکوٹ: تحقیقاتی اداروں نے سیالکوٹ میں پر تشدد ہجوم کے ہاتھوں قتل کیے گئے سری لنکن منیجر کا مکان سیل کر دیاہے۔سری لنکن شہری پاکستان میں 10 سال سے ز ائد عرصے سے رہائش پذیر تھا۔جس فیکٹری میں مارا گیا وہاں پر گذشتہ 8 سالوں سے کام کر رہا تھا۔اہل محلہ نے پریانتھا سے متعلق رائے دیتے ہوئے کہا کہ وہ خوش اخلاق شخص تھا، کبھی کسی سے جھگڑا نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پریانتھا لوگوں سے زیادہ میل جول بھی نہیں رکھتا تھا۔پولیس اور تحقیاتی اداروں نے پیانتھا کے مکان کو سیل کر دیا۔گذشتہ روز مقتول سری لنکن شہری کی میت ایمبولینس کے ذریعے لاہور پہنچائی گئی۔ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا تھا ایمبولینس کے ساتھ ایلیٹ فورس کی دو گاڑیاں بھی سیالکوٹ سے روانہ ہوئیں۔ پنجاب پولیس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ لاش کو لاہور میں سری لنکن قونصلیٹ کے حوالے کیا جائے گا۔

سیالکوٹ واقعہ میں جاں بحق ہونے والے سری لنکن شہری کی میت روانگی کیلئے ایئر پورٹ پہنچا دی گئی

سری لنکن قونصلیٹ میں ضروری قانونی کارروائی کے بعد لاش کو خصوصی پرواز سے سری لنکا روانہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے مقتول سری لنکن شہری کے بھائی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ انہیں اپنے بھائی کی میت منگل کے روز موصول ہونے کا امکان ہے۔ اس سے قبل سری لنکن وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ انہیں یقین ہے وزیراعظم عمران خان ذمہ اروں کو کٹہرے میں لائیں گے۔ سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے لکھا کہ سری لنکن منیجر کے پاکستان میں قتل پر صدمے میں ہوں، میری ہمدردی سری لنکن منیجر کے اہلخانہ کیساتھ ہے۔ وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے کہا کہ سری لنکا اور اس کے عوام کو وزیراعظم عمران پر یقین ہے، ہمیں پورا یقین ہے کہ عمران خان ذمے داروں کو کٹہرے میں لائیں گے۔ دوسری جانب سیالکوٹ واقعے پر وزیراعظم عمران خان اور سری لنکن صدر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا، وزیراعظم نے سری لنکن صدر کو سیالکوٹ واقعے میں ملوث 100 سے زائد افراد کی گرفتاریوں سے متعلق آگاہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے یقیین دہانی کروائی کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔

میرے دادی دادا کو مسلمان خاندان نے 2 مہینے تک گھر میں چھپائے رکھا کیونکہ

FOLLOW US