لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جمشید اقبال چیمہ کے بچوں کو زہر دئے جانے کے کیس میں ڈرائیور اور دیگر ملازمین کی آپسی گفتگو سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق سینئیر صحافی احسان شوکت کے مطابق جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ہمیں دو ملا زمین محمد رمضان اور غلام عباس نے بتایا کہ ہمارے دیگر گھریلو ملازمین کک محمد اقبال،ڈرائیور اقبال،گارڈ دولت بازاورڈرائیوررانا وقار علی باتیں کررہے تھے کہ ہم مالکان کے دونوں بچوں کو کھانے میں زہر ملا کردے رہے ہیں۔ آحل تو بچ گیا مگر آرش نہیں بچے گا۔ جبکہ ڈرائیوراقبال نے کہا کہ میں نے پہلے بھی ایسے ہی دو تین بندے مارے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میرے بچوں کو انہوں نے کھانے یا مشروب میں زہر ملا کردیا ہے۔
جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کرکے ٹیک سوسائٹی سے 4 ملزمان سمیت 5 گھریلو ملازمین کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ حراست میں لیے گئے ملازمین میں خانساماں محمد اقبال،ڈرائیور وقار،سکیورٹی گارڈ دولت باز ،ڈرائیور اقبال اور محمد رمضان شامل ہیں۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما جمشید اقبال چیمہ کے بچوں کے حوالے سے تشویش ناک خبر سامنے آئی کہ بچوں کو زہر دیا گیا جس پر ان کی طبیعت خراب ہوئی۔ بچوں کی حالت بگڑ گئی تھی۔ زہر سے متاثر ہونے والے دونوں بچوں 9 سالہ آحل اور 8 سالہ آرش کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔اہل خانہ کے مطابق اب دونوں بچے تندرست ہیں اور گھر پر ہیں جہاں ان کی مزید دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق 31 اگست کو جمشید چیمہ کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور سی سی پی او سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
جلد سرپرائز دیں گے، ترین گروپ کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے بڑا دعویٰ