اسلام آباد : شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ ایک جنرل ضیا الحق نے ملک کو سنوارا اور ایک آپ سنوار رہے ہیں، شہباز شریف نے گارنٹی دی کہ ن لیگ “اینٹی اسٹیبلشمنٹ” بیانیہ نہیں دے گی، شہباز شریف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مفاہمت کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی- تفصیلات کےمطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے دعوی کیا کہ شہباز شریف اس گارنٹی پر باہر آئے تھے کہ اب “اینٹی اسٹیبلشمنٹ” بیانیہ نہیں چلے گا- اںہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی جانب سے اس گارنٹی کے بعد ہی انہیں اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو باہر آنے کی اجازت دی گئی- انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تو عسکری قیادت کو قائداعظم سے بھی اوپر لے گئے ہیں- انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ساری سیاسی پارٹیوں کے درمیان مقابلہ ہو رہا تھا کہ کون زیادہ اچھی تعریف کرتا ہے-
وزیراعظم کی آزاد کشمیر الیکشن میں پیپلزپارٹی، ن لیگ کیخلاف جارحانہ حکمت عملی تیار
انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت بھی اس بات پر حیران تھی کہ یہ کیا ہو رہا ہے- واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں فیصل واوڈا نے بتایا تھا کہ شہباز شریف نے آرمی چیف سے کہا کہ آپ کی پالیسی متاثر کن ہے، آرمی چیف نے جواب دیا، پالیسی ہماری نہیں عمران خان کی ہے، شہبازشریف نے مفاہمت کی سیاست کی بھی پیشکش کی، فیصل واوڈا نے کہا کہ شہبازشریف نےپالیسی لائن کاکریڈٹ اسٹیبلشمنٹ کو دینے کی کوشش کی لیکن اسٹیبلشمنٹ نے واضح کہا پالیسی لائن ہماری نہیں عمران خان کی ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ مفاہمت کیلئے کیا پتہ شہبازشریف کے ہم سے رابطے ہوئے ہوں شہبازشریف نےمفاہمت کی سیاست کیلئے حکومت کو پیشکش کی ہے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ ہی بتادیں شہبازشریف کواسمبلی میں مائیک اسپیکرنےکیوں دیا، کیا آرمی چیف کو یہ نہیں کہاگیاکہ آپ کی پالیسی متاثرکن ہے آرمی چیف نےجواب میں کہاپالیسی ہماری نہیں عمران خان کی ہے۔
افغانستان کے بدلتے حالات، بزدل بھارتی فوج اپنا سامان افغان سرزمین پر ہی چھوڑ کر بھاگ نکلی
فیصل واوڈا کو جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے راناثناءاللہ نے کہا کہ کمرےمیں جوباتیں ہوئیں وہ مفاہمت یا خوشامد کی نہیں تھیں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں موجودہ صورتحال پربات ہوئی۔ راناثنااللہ نے کہا کہ شہبازشریف سمیت سب نےموجودہ حالات پربات کی تھی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بڑی جامع بریفنگ دی گئی لگتاہےفیصل واوڈا کو کسی نےغلط معلومات دی ہیں ہمیں تو یہ بتایا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ موجودہ حکومت سےعاجزآچکی ہے مفاہمت کامطلب یہ نہیں کہ ہم کسی چیز پر سمجھوتہ کریں گے۔