لاہور (نیوز ڈیسک) لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز نے بھی لاہور میں مدرسے کے طالب علم سے زی یا دتی کے واقعے میں ملوث مفتی عزیز الرحمان کے خلاف سخت ردِعمل دے دیا۔مولانا عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ عزیز الرحمان کی ویڈیو شائع ہوئی ہے اگرچہ انہوں نے کہا مجھے نشہ پلا کر ویڈیو بنائی گئی،ہم نے مجبوراَ ویڈیو دیکھی، علماء اور مفتیان نے بھی ویڈیو دیکھی،وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ عزیز الرحمان کے دعوے میں کوئی صداقت نہیں۔ویڈیو نشہ پلا کر نہیں بنائی گئی کیونکہ ان کی حرکات و سکنات بتا رہی ہیں کہ وہ خود گندے کاموں میں شریک ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں قرآن و سنت کو نافذ کیا جائےپورے ملک میں شرعی عدالتیں قائم کی جائیں اور سب سے پہلے سزا مفتی عزیز الرحمن کو دی جائے۔
شرعی سزاؤں میں ایک سزا یہ بھی ہے کہ مجرم کو عمارت سے گرا دیا جائے لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ عزیز الرحمن کو مینار پاکستان سے نیچے گرا دیا جائےجبکہ مفتی عزیز الرحمان ویڈیو اسیکنڈل سے متعلق بات کرتے ہوئے لاہور کی مذہبی درسگاہ جامعہ نعیمیہ کے مہمتم مفتی راغب نعیمی نے کہا کہ مفتی عزیز الرحمن کے واقعہ پر بھرپور مذمت کرتا ہوں۔اس کو فرد واحد کا عمل کہا جائے، مفتی راغب نعیمی نے کہا کہ مذہب اور مدرسوں سے جڑے لوگ فرشتے نہیں ہوتے ہیں، اس قسم کے واقعات کو مذہب سے نہ جوڑا جائے۔ ہر وہ جگہ جو ہاسٹل ہے وہاں اس قسم کے واقعات ہوتے ہیں۔ جبکہ اس اسکینڈل سے متعلق ٹی وی سے بات کرتے ہوئے قرآن و سنت موومنٹ کے رہنما علامہ ہشام الہیٰ ظہیر کا کہنا تھا کہ ریپسٹ کو جب تک سرعام پھانسی کے پھندے پر نہیں لٹکائیں گے ایسے واقعات میں کمی نہیں آئے گی، مفتی عزیز الرحمان ہو یا کوئی اور جو بھی جس پر جرم ثابت ہو جائے، آئیں مل کر اس کو مینار پاکستان پر پھانسی دیں، جب تک ایسا نہیں کریں گے ہم اپنی اولاد کو محفوظ نہیں بنا سکتے۔