Wednesday November 27, 2024

لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین کی شوگر ملزکا آڈٹ کرنے سے روک دیا ۔۔۔ایف بی آر سے جواب طلب

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ایف بی آر کو جہانگیر ترین کی شوگر ملز کا آڈٹ کرنے سے روک دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جہانگیر ترین کی شوگر ملز جے ڈی ڈبلیو کا آڈٹ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے نوٹس پر عمل درآمد روک دیا اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ جے ڈی ڈبلیو نے دخواست میں ایف بی آر سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر 21 مئی کو آڈٹ کرنے کا نوٹس بھجوایا۔انکم ٹکس سے متعلق دستیاویزات اور ریکارڈ مانگا۔لیکن ایف بی آر کو پانچ برس گرزنے کے بعد آڈٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔2015 کا ٹیکس آڈٹ کرنے کا قانونی عرصہ گزر چکا ہے۔لہذا آڈٹ نوٹس غیر قانونی طور پر بھیجا گیا ہے جسے کالعدم قرار دیا جائے۔

ایف بی آت کو تادیبی کاررائی سے روکا جائے۔ 23 نومبر2020ء کو لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین کی شوگر ملز کوآڈٹ کیلئے سلیکٹ کرنے سے متعلق ایف بی آر کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس کومعطل کردیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جوادحسن نے جے ڈبلیو ڈی ملز کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست میںموقف اپنایا گیاکہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز کے گزشتہ 5 سالوں کا آڈٹ شروع کر دیاگیا ہے، قانون کے مطابق ان لینڈ ریونیو کو شوگر ملز کے گزشتہ سالوں کا آڈٹ کرنے کا اختیار نہیں ،جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے گزشتہ برسوں کے آڈٹ کے نوٹس کیخلاف کمشنر ان لینڈ ریونیو کے پاس اعتراضات داخل کئے، کمشنر ان لینڈ ریونیو نے موقف سنے بغیر اعتراضات مسترد کر دیئے، کمشنر ان لینڈ ریونیو کا اعتراضات کو مسترد کرنا آئین کے آرٹیکل 4، 10 اے اور 4 کی خلاف ورزی ہے۔ استدعا ہے کہ شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ہونے والی کارروائی کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اورایف بی آر کو شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے روکا جائے، حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت اور ایف بی آر کے درخواست گزار کے نوٹس معطل کئے جائیں

FOLLOW US