Saturday May 18, 2024

پہلے نکاح کیا اور پھر کینسر کا علاج کروایا ۔۔۔ محبت کی ایسی داستان جب بھی لکھی جائے گی ان دونوں کو ضرور یاد رکھا جائے گا

یہ ایک ایسا واقعہ ہے جسے پڑھ کر آپ کے اندر انسانیت نبھانے کا جزبہ بیدات ہوگا اور احساس پیدا ہوگا۔ نوجوان عمار اور زینب سال 2011 میں پنجاب یونیورسٹی میں سوفٹ ویر انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے گئے اور انہیں کچھ وقت بعد ایک دوسرے سے محبت ہو گئی اور دونوں خاندانوں میں شادی کا معاملہ طے ہو گیا۔شادی کے لئے 10 اگست 2018 کی تاریخ طے ہوئی تو ٹھیک نکاح سے 10 دن قبل زینب کو تکلیف محسوس ہوئی طبی معائنہ کروایا تو پتہ چلا کہ زینب کو بلڈ کینسر( خون کا سرطان) ہے، جب عمار کو اس حوالے سے علم ہوا تو اس نے زینب کو چھوڑنے کی بجائے پکا عہد کیا کہ شادی زینب سے ہی کروں گا اور بس پھر اور اس کے علاج کا فیصلہ کی0ا۔

عمار نے زینب سے 10 اگست کو شرعی نکاح کیا اور شوکت خانم سے بیماری کا علاج کروانا شروع کیا۔ لیکن یہ مرض اپنے خطرناک اسٹیج تک پہنچ چکا تھا بعد ازاں انہیں اس علاج کے لیے چین جانا پڑا، علاج کا مجموعی خرچہ 7 کروڑ روپے آیا اور 2 ماہ تک چین میں رہ کر زینب کا علاج چلتا رہا۔عمار کے بھائیوں نے بیرون ملک اپنا کاروبار فروخت کیا، اور جو پیسہ ملا پاکستان لے آئے۔ عمار کی والدہ نے اپنا سارا زیور بیچا، دوسری جان زینب کے والدین نے سارا سونا بیچا اور پاکستانیوں سے فنڈنگ جمع کی اور 7 کروڑ روپے جمع کیے۔عمار نے اپنی محبت کے لیے بہت لوگوں سے مدد کی فریاد کی اور آخر کار اس محبت کو بچانے میں کامیاب ہوگیا..ماشاء اللہاب زینب کینسر جیسے موذی مرض کو شکست دے چکی ہیں بس ادویات جاری ہیں جو 2 سال کھانی ہے۔اس پورے واقعے میں دو باتیں بہت اہم ہیں، ایک بیماری کی وجہ سے عمار نے زینب کو نہیں چھوڑا بلکہ اس کی زندگی کے لئے جنگ لڑی۔دوسری یہ کہ جس لڑکی سے نکاح اور ساری زندگی ساتھ گزارنے کا وعدہ کیا اس کو تلوار پر چل کر نبھایا۔ عمار جیسے مرد لاکھوں میں سے ایک ہوتے ہیں۔پتہ نہیں وہ لوگ کون ہوتے ہیں کہ جو اولاد نہ ہونے کے سبب بیویوں کو طلاق دے دیتے ہیں یا اولاد کی محرومی کی وجہ سے دوسری شادی کر لیتے ہیں یا پھر بیماری کی وجہ سے بیوی کو میکے چھوڑ آتے ہیں۔ بیماری اور محرومی تو اللہ رب العزت کے اختیار میں ہے، آپ وہ کریں جو آپ کے اختیار میں ہے۔بلاشبہ زینب ایک خوش قسمت بیوی ہے جسے عمار جیسا شوہر نصیب میں ملا۔سلام ہے عمار کے خاندان کو جنہوں نے اپنی بھابی بہو کے لیے بہت کچھ قربان کر دیا۔اس پورے واقعے سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ انسان کوشش اور ہمت کے ذریعے اپنی زندگی میں آسانیاں لا سکتا ہے۔

FOLLOW US