اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ معاشی بہتری کا عکاس ہے ، توانائی کے شعبے میں بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے ، مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا ، ٹیکس چوری کرنے والوں کا جدید ٹیکنالوجی اور بجلی کے بلوں سے سراغ لگایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بجٹ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کے نظام کی بحالی پر غور کریں گے، آئندہ بجٹ میں زراعت کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، ٹیکس دینے والوں پر مزید ٹیکس نہیں لگائے جائیں گے، ٹیکس چوری کرنے والوں کا جدید ٹیکنالوجی ، بجلی کے بلوں سے سراغ لگایا جائے گا،
ٹیکس چوری کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا جائے گا، گردشی قرضہ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مڈل مین کے معاوضے کو کم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں بہتری کے ساتھ محصولات میں بھی اضافہ ہوا، تعمیراتی شعبے سے منسلک 40 سے زائد صنعتوں کو بحال کیا، پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ہماری ترجیح ہے، معیشت کی بہتری کے لیے برآمدات بڑھانا ضروری ہے ، حکومت نے ریوینیو میں اضافہ کیا، یہی وجہ ہے کہ اس سال ریکارڈ 4 ہزار ارب سے زائد ریونیو جمع کیا گیا، تعمیراتی شعبے سے منسلک 40 سے زائد صنعتوں کو فعال کیاگیا، وزیر اعظم نے کمرشل سیکٹر میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو معیشت کو شدید مشکلات کا سامنا تھا، وزیر اعظم نے معیشت کے لیے بڑے فیصلے کیے، روپے کی قدر میں اضافے کےلیے ترجیحی اقدامات کیے گئے، معیشت کی بحالی میں کورونا کے باعث مشکلات آئیں، لیکن کورونا کے باوجود تعمیراتی شعبے کی بحالی کو ممکن بنایا گیا ، اقتصادی بہتری کے لیے معاشی ماہرین سے بھی مشاورت کی گئی۔