Thursday November 28, 2024

حدیبیہ کیس کے باعث شہباز شریف کو باہر جانے کی جلدی تھی، شہباز شریف کو روکنا ضروری تھا، شہباز جاتے تو مقدمات التوا کا شکار ہوجاتے، شہزاد اکبر

لاہور: حدیبیہ کیس کے باعث شہباز شریف کو باہر جانے کی جلدی تھی، شہباز شریف کو روکنا ضروری تھا، شہباز جاتے تو مقدمات التوا کا شکار ہوجاتے، حکومت نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وجہ بتا دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کابینہ کمیٹی نے شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے، منظوری کے بعد شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور معاون خصوصی شہزاد اکبر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف مختلف کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں، شہبازشریف کو باہر جانے کی اجازت سے تمام کیسز التویٰ کاشکار ہو جائیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ میں نہیں تھا، کابینہ کمیٹی نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے، منظوری کے بعد انکا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائیگا۔ شہبازشریف کو ہماری سفارش پر ری ویو کا حق حاصل ہے،شہباز شریف 15 روز میں فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دے سکتے ہیں۔معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف مختلف کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں۔شہبازشریف کو جانے دیا جاتا تو تمام کیس التوا میں چلے جاتے۔حدبیبہ پیپر میں ان کی بریت نہیں ہوئی کیس تکنیکی بنیاد پر بند ہوا۔ذیلی کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعد معاملہ اب وفاقی کابینہ کو بھیجا جائے گا جو شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی حتمی منظوری دے گی۔ وفاقی کابینہ کی ای سی ایل سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس وزیرداخلہ شیخ رشید کی سربراہی میں ہوا جس میں کمیٹی نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی۔ اجلاس میں نیب سفارشات کاجائزہ لیاگیا جس کے بعد شہباز شریف کانام ای سی ایل پر ڈالنےکامعاملہ وفاقی کابینہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں وزیرقانون فروغ نسیم، وزیرداخلہ شیخ رشید ، مشیر احتساب شہزاد اکبر اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام شریک ہوئے۔

FOLLOW US