اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سعودی عرب سے قیدیوں کی واپسی کی تفصیلات جاری کردیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق شیخ رشید احمد نے کہا کہ1100 قیدیوں کو پاکستانی جیلوں میں شفٹ کریں گے تاہم منشیات کے کیسز میں ملوث 22 اور 8 قتل میں ملوث قیدیوں کو واپس نہیں لایا جارہا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس حوالے سے وزیر اعظم سے ایک ارب روپے فنڈ کی درخواست کی ہے ، اگر مل جائے تو معمولی جرائم میں 2005ء سے قید سینکڑوں قیدیوں کو رہائی مل سکتی ہے ، جس کے بعد سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے تحت چھوٹے جرائم میں ملوث قیدیوں کو پاکستانی جیلوں میں شفٹ کرنا ہے۔
علاوہ ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب میں بڑی تعداد میں نوکریوں کا عندیہ دے دیا ، وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو 1 کروڑ افرادی قوت کی ضرورت ہے ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بذات خود وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا جو کہ ایک پیغام ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون اور تعلقات کو منظم اور مربوط کرنے کے لیے ‘سعودی پاکستانی سپریم کوآرڈینیشن کونسل قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں ، اس سے قبل پاکستان کی کابینہ دو روز پہلے ہی اس کونسل کے قیام کی منظوری دے چکی ہے ، اس کونسل کا مقصد دونوں ممالک کے دو طرفہ تعاون کو بہتر اور ہموار کرنا ہے تاکہ فروری سنہ 2019 کے سعودی ولی عہد کے پاکستان کے دورے کے دوران جو سرمایہ کاری کے معاہدے طے پائے تھے ان کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔