اسلام آباد : سینیٹ سیکرٹریٹ میں گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ کی گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کیا جانے لگا، سینیٹ سیکریٹریٹ کی گاڑی ایس ای این 027 کو پک اینڈ ڈراپ سروس کے لیے استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق یہ گاڑی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کو الاٹ کی گئی تھی، جو اسلام آباد سے لاہور مسافروں کی پک اینڈ ڈراپ سروس بن گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ چونگی نمبر 26 پر گاڑی کا ڈرائیور لاہور جانے والے مسافروں سے زائد کرایہ مانگ رہا تھا، تصویر بنانے پر ڈرائیور سیخ پا ہوگیا اور ماسک سے اپنا چہرہ چُھپا لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جب گاڑی کے ڈرائیور سے پوچھ گچھ کی جانے لگی تو وہ مسافروں کو لے کر فرار ہوگیا۔ سینیٹ ذرائع نے بھی اس حوالے سے تصدیق کی ہے کہ گاڑی یوسف رضا گیلانی کے اسٹاف کو الاٹ کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ الیکشن میں کامیابی حاصل کی جس کے بعد ان کی کامیابی پر کئی تبصرے کیے گئے ۔ اس حوالے سے صحافی و کالم نگار سلیم صافی نے یوسف رضا گیلانی کی جیت کے پیچھے کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ مصطفیٰ کھوکھر نے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ اُمیدوار کے طور پر پیش کرنے پر یہ فلسفہ پیش کیا کہ یوسف رضا گیلانی کو اسلام آباد سے لڑوانے کا اصل مقصد یہ ہے کہ اگر وہ جیت گئے تو اسے وزیراعظم پر عدم اعتماد سے تعبیر کیا جائے گا اور اگر ہار گئے تو ان کا یا ہمارا کیا جاتا ہے۔ میں نےعرض کیا کہ آخر وہ جیتیں گے کیسے ؟ اس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مجھے تعزیت کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کے دوستوں کے جذبات سے اندازہ ہوگیا ہے کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز تو کیا وزرا بھی اپنے لیڈر کے رویے سے سخت نالاں ہیں اور مجھے یقین ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان کی بڑی تعداد گیلانی صاحب کو ووٹ دے گی۔ سلیم صافی نے کہا کہ گیلانی صاحب کے خاندانی اور ذاتی تعلقات کا دائرہ بھی وسیع ہے جبکہ پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور وزرا میں بہت سارے لوگ ایسے ہیں جو گیلانی صاحب کے زیربار ہیں۔یہی نہیں یوسف رضا گیلانی کے حوالے سے مسلم لیگ ن نے بھی کئی تحفظات کا اظہار کیا تھا جس سے پی ڈی ایم میں دراڑیں بھی پڑیں۔