Wednesday April 24, 2024

گورنر بلوچستان کا مستفعی ہونے سے انکار، وزیراعظم کو کھری کھری سنا دیں وزیراعظم ،وزیر اعلی کی اتنی حیثیت نہیں کہ مجھ سے استعفیٰ دلوائیں۔

کوئٹہ : گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یاسین زئی نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کی جانب سے لکھے گئے خط پر اپنے ردعمل میں کہا کہ سیاست آپ کے بس کی بات نہیں آپ کو اتنا پتا نہیں کہ استعفی لینا صدر کی ذمہ داری ہے یا وزیراعظم کی۔ آپ کن کے اشاروں سے آئے ہیں۔سب سے پہلے وزیر اعلی جام کمال سے استعفی لیں۔وزیراعظم ،وزیر اعلی کی اتنی حیثیت نہیں کہ مجھ سے استعفیٰ دلوائیں۔گورنرشپ کی کوئی حیثیت نہیں ہے میرے سامنے۔اگر بات ضد پر آتی ہے تو میں بھی کوئٹہ بلوچستان کا لوکل باشندہ کاکڑ ہوں۔مجھے چمچا گیری اور کسی کے پیچھے جانے کا شوق نہیں اور نہ ہی یہ مجھ سے امید رکھی جائے۔

گورنر بلوچستان نے مزید کہا کہ میں کیوں آؤں اسلام آباد آپ کی میٹنگ اٹینڈ کرنے، میرا کام ہوا تو ضرور آؤں گا آپ کا کام ہے تو آپ کوئٹہ احیں۔کسی صورت مستعفی نہیں ہوگا ،سپریم کورٹ تک قانونی جنگ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی میرے خلاف سازشیں کر رہی ہے ہے لیکن یہ سازش ناکام ہو جائے گی۔خیال رہے قبل ازیں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی جانب سے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی سے طلب کیے گئے استعفے کا لیٹر 4 روز گزرنے کے باوجود گورنر ہاس کو موصول نہیں ہوسکا۔ وزیراعظم کی جانب سے 30اپریل کو گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی سے استعفی طلب کرنے کے حوالے سے لیٹر منظر عام پر آیا تھا۔ ذرائع کے مطابق گورنر بلوچستان کو وزیراعظم کا لکھا گیا لیٹر 5 روز گزرنے کے باوجود موصول نہیں ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر بلوچستان لیٹر موصول ہونے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر بلوچستان لیٹر موصول ہونے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے عام پر آیا تھا ۔تاہم دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء ڈاکٹرمنیربلوچ کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کی جانب سے گورنر کو عہدہ چھوڑنے کے لیے جو خط بھیجا جاتا ہے، موجودہ گورنر کو وہ بھی بہت جلد مل جائے گا

FOLLOW US