Saturday April 20, 2024

بلاول بھٹو کا انتخابی اصلاحات کیلئے وزیراعظم عمران خان کی پیش کش قبول کرنے کا فیصلہ

کراچی: الیکشن میں دھاندلی ختم کرنے کیلئے اصلاحات ناگزیر، بلاول بھٹو کا انتخابی اصلاحات کیلئے وزیراعظم عمران خان کی پیش کش قبول کرنے کا فیصلہ، انتخابی اصلاحات میں حکومت سے تعاون کیلئے اہم شرط رکھ دی۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے حکومت کی جانب سے انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن کو کی گئی پیش کش منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم اِس حوالے سے بلاول بھٹو نے اہم شرط بھی رکھ دی ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ این اے249کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں تھا، انتخابی اصلاحات میں اپنا کردار ادا کریں گے، حکومت کے مئوقف کو کوئی سنجیدہ نہیں لیتا، الیکشن میں دھاندلی روکنے کیلئے قانون سازی کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کا رول ختم کرنا ہو گا، اگر اسٹیبشلمنٹ کا رول ختم ہوجائے تو پھر انتخابی اصلاحات کے لیے تیار ہیں اور اسی صورت میں اصلاحات کا فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات سے متعلق کردار ادا کرسکتا ہے۔بلاول ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن اصلاحات وقت کی ضرورت ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ (ن) لیگ نے ایک سیٹ ہاری ہے تو چاہ رہی ہے فوج مداخلت کرے، (ن) لیگ کی طرف سےغیر ذمے دارانہ مطالبہ ہے کہ پولنگ باکسز فوج کے حوالے کیے جائیں، اس سے الیکشنز بھی متنازع ہوتے ہیں اور فوج بھی متنازع ہوتی ہے، البتہ (ن) لیگ کے پاس اگر کوئی ٹھوس ثبوت ہیں توالیکشن کمیشن سے رجوع کرے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں ہر پولنگ اسٹیشن پر فوج تعینات تھی، جو تاریخ میں سب سے زیادہ تھی، اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے دور رکھیں تو فائدہ ہو گا، این اے 249 کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں تھا جب کہ مولانا فضل الرحمان سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ای او بی آئی کا ورکرز فنڈز فوری طور سندھ کو دیا جائے تاکہ سندھ پھرسے ویلفئر کام کرسکے، بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کیلئے خواتین کیلئے انقلابی قدم کا آغازہواتھا، مزدوروں کو صحت اور تعلیم کی سہولت فراہم کر رہےہیں، بینظیرمزدورکارڈ کے ذریعے ہیلتھ کوریج دی جارہی ہے، یہ کارڈ سندھ میں رہنےوالے ہرمزدور کیلئے کارآمد ہے۔

FOLLOW US