کراچی : این اے 249 الیکشن، مکمل نتائج سے قبل ہی تحریک انصاف نے شکست تسلیم کرلی، الیکشن آفس سے تمام سامان سمیٹ لیا گیا، امیدوار اور رہنما بھی الیکشن آفس سے روانہ ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق این اے 249ضمنی انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، جس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ جاری ہے۔ دوسری جانب حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق کافی کم ووٹ پڑے ہیں، جس کے بعد تحریک انصاف چھٹے نمبر پر آ گئی ہے۔ ذرائع کے تحریک انصاف کے امیدوار اور رہنما بھی الیکشن آفس سے چلے گئے ہیں اور یوں معلوم ہورہا ہے کہ انہوں نے شکست تسلیم کرلی ہے۔
این اے 249 ضمنی الیکشن کے غیرحتمی اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق 276 پولنگ اسٹیشنز میں سے 63 کے نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ اس وقت پیپلزپارٹی کے قادرخان مندوخیل3117 ووٹ لے کر سب سے آگے ہیں۔ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 2931 ووٹ لے کر دوسرے، ٹی ایل پی کے نذیر احمد 2489 ووٹ لے کر تیسرے، پی ایس پی کے مصطفی کمال 2100 ووٹ لے کر چوتھے نمبرپر، ایم کیوایم کے حافظ محمد مرسلین 1815 ووٹ لے پانچویں اور پی ٹی آئی کے امجد ا?فریدی 1604 ووٹ لے کر چھٹے نمبرپر ہیں۔حلقے میں مجموعی ووٹوں کی تعداد تقریباً 3 لاکھ 39 ہزار ہے، اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ خیال رہے کہ این اے 249 کی نشست فیصل واوڈا کے سینیٹر بننے کے باعث خالی ہوئی تھی، اس نشست پر ن لیگ، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، پی ایس پی اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ انتخابی عمل کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے 5 ارکانِ اسمبلی کی این اے 249 سے حلقہ بدری کے احکامات جاری کیے گئے۔ پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی فردوس شمیم نقوی، راجہ اظہر، سعید آفریدی، بلال غفار اور شاہ نواز جدون حلقے میں موجود تھے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ان اراکینِ اسمبلی کی موجودگی اور الیکشن قوانین کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لیا گیا۔ جس پر انہیں حلقے دے باہر نکال دیا گیا۔