اسلام آباد : اپوزیشن پی ٹی آئی حکومت پر ہمیشہ الزام لگاتی رہی ہے کہ وہ احتساب کے نام پر انتقام لے رہے ہیں اور انہیں جھوٹے اور من گھڑت کیسز میں میڈیا ٹرائل کے ذریعے پھنسایا جا رہا ہے اور جب پی ٹی آئی کے ہی رکن جہانگیر ترین کے خلاف محاظ کھولا گیا تو جہانگیر ترین نے بھی میڈیا کے سامنے بات کرتے ہوئے کہہ دیا کہ ان کے ساتھ انتقام کیا جا رہا ہے اور وزیراعظم عمران خان کے آس پاس موجود جہانگیر ترین سے بغض رکھنے والے احباب نے یہ سب گیم رچائی ہے۔ لہٰذا پی ٹی آئی اور آزاد امیدواروں کی ایک بڑی تعداد جہانگیر ترین کے حق میں کھڑی ہو گئی اور وہ اپنے استعفے دینے کے لیے بھی تیار ہو چکے ہوئے ہیں۔حالانکہ یہ بھی عندیہ دیا جا رہا ہے کہ جہانگیر ترین عمران خان کی حکومت بھی گرا سکتے ہیں۔
جبکہ جہانگیر ترین اس وقت بھی وزیراعظم عمران خان سے ملنے کے خواہاں ہیں ا ور وہ ایساکوئی بھی کام نہیں کرنا چاہتے کہ جس سے پی ٹی آئی یا پھر عمران خان کو نقصان پہنچے۔ اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی راہنما ڈاکٹر زرقا تیمور نے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں کہاکہ جہانگیر ترین اگر فارورڈ بلاک بنا رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں گروہ حلقے بندی اور فارورڈ بلاک بنتے رہتے ہیں اور یہ سیاسی ماحول کے لیے بھی اچھی بات ہے۔جہانگیر ترین کے خلاف ان کے بقول اگر زیادتی ہوئی ہے تو اس کا شفاف ٹرائل ہونا چاہیے اور پی ٹی آئی کے ہی لوگ اگر ان کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں تو ان کی بات سن کر اس کیس پر نظرثانی کر لینی چاہیے اس میں تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ ڈاکٹر زرقا تیمور نے یہ بھی کہا کہ جہانگیر ترین پی ٹی آئی کا حصہ ہیں اور رہیں گے ان کی پی ٹی آئی کے ساتھ وفاداری مثالی ہے اور انہوں نے جتنا کچھ جماعت کے لیے کیا ہے اتنا شاید کسی اور نے نہیں کیا۔