اسلام آباد: کوئٹہ دھماکے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سیرینا ہوٹل کے قریب ہوئے دھماکے کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پولیس کو شہر کے سیکورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ اقدام وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے وفاقی دارالحکومت سمیت کراچی، لاہور اور راولپنڈی کیلئے تھریٹ الرٹ جاری کرنے کے بعد اٹھایا گیا۔ اسلام آباد پولیس کے فیلڈ افسران کو متحرک ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے تلقین کی گئی ہے کہ مشکوک افراد پر نظر رکھی جائے۔ دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے مشہور سیرینا ہوٹل کے قریب ہوئے دھماکے پر ردعمل دیتے ہوئے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا گیا ہے،
جبکہ بتایا گیا کہ نجی ہوٹل میں چینی سفیر بھی قیام کر رہے ہیں تاہم دھماکے کے وقت ہوٹل میں موجود نہیں تھے۔ واقعے کے حوالے سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے، واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ 2 سے 3 گھنٹوں میں سامنے آ جائے گی۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے دشمن پاکستان کیخلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہے، منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کی لہر آ رہی ہے۔ دیگر شہروں میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہو سکتے ہیں، اسلام آباد، کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں دہشت گردی کے تھریٹ موجود ہیں، کراچی میں کچھ دہشت گرد پکڑے بھی گئے ہیں۔ واقعے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکہ کوئٹہ کے علاقے جناح روڈ پر ہوا۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دھماکہ کوئٹہ کے واحد فائیو اسٹار ہوٹل سیرینا کے پارکنگ میں ہوا۔ اس ہوٹل میں وی آئی پی شخصیات، غیر ملکی مہمان قیام کرتے ہیں۔ دھماکہ سیرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہوا جس کے نتیجے میں کئی گاڑیوں تباہ ہو گئیں اور آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کی آواز دور دراز کے علاقوں میں بھی سنی گئی۔ دھماکے کے نتیجے میں آخری اطلاعات تک 4 افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ زخمی افراد کو فوری ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، جبکہ سیکورٹی فورسز نے بھی علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ واقعے کے بعد کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔