Friday April 26, 2024

پی ٹی آئی وزیر کا ٹی ایل پی سے پابندی ہٹانے سے متعلق اہم بیان سامنے آ گیا تحریک لبیک پاکستان کو دہشت گرد تنظیم نہیں سمجھتا ہوں

اسلام آباد :وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی ہٹانے کے لئے پروسیس کے تحت آگے بڑھیں گے۔تفصیکات کے مطابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے تحریک لبیک پاکستان کو دہشت گرد تنظیم ماننے سے انکار کر دیا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کو دہشت گرد تنظیم نہیں سمجھتا ہوں، امن و امان کے حالات کی وجہ سے تحریک لبیک پر پابندی لگی۔ تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی ہٹانے کے لئے پروسیس کے تحت آگے بڑھیں گے۔کوئی بھی شخص جو عاشق رسول ﷺ ہو وہ دہشت گرد کیسے ہو سکتا ہے۔کالعدم تحریک لبیک کا شکرگزار ہوں جنہوں نے حکومتی وفد کے ساتھ تعاون کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم پی او کے تحت گرفتار لوگوں کو رہا کر دیا جائے گا۔دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے واضح کیا ہے کہ ان کا تحریک لبیک پاکستان پر عائد کی گئی پابندی ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور اس تنظیم کو پابندی ختم کرانے کے لیے ملکی قوانین کے تحت عدالت میں درخواست دینی ہو گی۔ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے ختم کرنے کے اعلان نیز حکومت کی طرف سے قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری سے متعلق قرار داد پیش کرنے کے بعد ایسا تاثر پیدا ہوگیا تھا کہ حکومت کالعدم تنظیم پر سے پابندی ختم کر سکتی ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے پاکستان کے ایک نجی ٹیلی وژن چینل پر جاری ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ ٹی ایل پی پر عائد پابندی مرحلہ وار طریقے سے ختم کر دی جائے گی۔ علی محمد خان کا کہنا تھا، ”یہ بات (وزیر داخلہ) شیخ صاحب نے ایک اجلاس میں بھی کی ہے کہ یہ پابندی مرحلہ وار طریقے سے ختم کی جائے گی۔ یہ بیک جنبش قلم نہیں ہو سکتا، اس میں تھوڑا وقت لگے گا۔ ‘‘ وفاقی وزیر نے مزید کہا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک کے جن کارکنوں پر سنگین جرائم کا الزام نہیں ان کی رہائی بھی جلد ممکن ہے اور ‘حکومت نے ان کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ اس کی پابند ہے۔

News Source: UrduPoint

FOLLOW US