اسلام آباد: پاکستان کے دیرینہ دوست اور ہر مشکل کے ساتھی سعودی عرب کی جانب سے رمضان میں راشن تقسیم کرنے کے پروگرام کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے اپنے نادار پاکستانی بھائیوں کے لیے ایک اور شاندارپروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ہزاروں پاکستانیوں میں راشن بیگز تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ خادم حرمین شریفین افطار پروگرام سعودی وزارت برائے مذہبی امور کی جانب سے شروع کیاگیا ہے۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں واقع سعودی سفارت خانے میں ایک تقریب ہوئی۔ مذہبی اتاشی کے دفتر میں منعقدہ اس تقریب میں سعودی سفیر نواف سعید المالکی، پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری اور پاکستان میں تعینات سعودی مذہبی اتاشی متعب الجدیعی نے شرکت کی۔
سعودی سفیر نواف المالکی نے بتایا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے مذہبی اخوت کے منصوبے کے تحت پاکستان سمیت دیگر ممالک میں افطار پروگرام کے تحت راشن کا سامان بانٹا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت پاکستان کے 27شہروں اور قصبوں میں 3 ہزار راشن تھیلے بانٹے جائیں گے، جن سے 30 ہزار افراد کو خوراک میسر آئے گی۔ اس راشن بیگ میں آٹا، چاول، دالیں، چینی اور دیگر اشیائے ضروری شامل ہیں۔ راشن کی تقسیم کے دوران سماجی فاصلے اور ماسک کی پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔ سعودی حکومت کی جانب سے راشن پروگرام شروع کرنے پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے وزیر عمران خان اور پاکستانی عوام کی جانب سے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کا بھرپور شکریہ ادا کیا اور سعودی حکومت کے انسانیت نوازی پر مبنی فلاحی اقدامات کو بہت زیادہ سراہا ہے۔ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ چند روز قبل بھی سعودی حکومت نے لاکھوں پاکستانیوں میں رمضان فوڈ پیکیج کی تقسیم شروع کر دی ہے۔ سعودی شاہ سلمان کے فلاحی امدادی ادارے کی طرف سے 20700 فوڈ پیکیج کی تقسیم شروع کی جارہی ہے جس سے ماہ رمضان میں صوبہ بلوچستان کے تقریباً 1 لاکھ 24 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوں گے اس فوڈ پیکج میں تمام تر ضروری اشیاء خردونوش شامل ہیں۔
ایک فوڈ پیکج 41 کلوگرام پر مشتمل ہے جس میں 20 کلو فائن آٹا ،5 کلو چاول ، 5لیٹر کوکنگ آئل ،2 کلو بیسن ،2 کلو کھجور ،5 کلو چینی اور 1 کلو چائے اور جام شیریں شامل ہیں۔جس کا مجموعی وزن (850) ٹن بنتا ہے اور مالیت1 ملین ڈالر (تقریباً 15 کروڑ 56 لاکھ روپی) ہے جو کہ این ڈی ایم اے ، مقامی حکومت اور مقامی این جی او (SDO) کے تعاون سے صوبہ بلوچستان کے 10 اضلاع ( دکی، چاغی ،واشک،پنجگور،نصیر آباد، خاران، صحبت پور، سبی ، لورالائی) میں شفاف طریقے سے تقسیم کیاجائے گا۔اس حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔