لاہور : قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے بجٹ اجلاس کے موقع پر جہانگیر ترین اپنی پاور شو کریں گے ، ہم خیال اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی بجٹ اجلاس کے دوران کسی اہم دن اجلاس سے غیر حاضر بھی ہو سکتے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین کو اس وقت تک پنجاب کے 25 صوبائی اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے اور یہ تمام ایم پی ایز جہانگیر ترین کے لئے اسمبلی سے استعفے دینے کو بھی تیار ہیں اور حکومت مخالف بینچز پر بیٹھنے پر بھی راضی ہیں ، اس ضمن میں حکومتی لابی کے بیانات کے بعد ہم خیال گروپ کے اراکین اسمبلی نے بھی جہانگیر ترین پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے کہ وہ اپنے لائحہ عمل کو واضح کریں تاکہ وہ اپنے مستقبل کا بروقت فیصلہ کر سکیں۔
بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے جہانگیر ترین کی جانب سے 21 اپریل کو دی جانے والی افطاری کے موقع پر منعقدہ اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہوں ، حکومت مخالف گروپ میں جائیں یا پھر پریشر گروپ بنا کر حکومت کو مشکلات سے دوچار کیا جائے ، اس سلسلے میں بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کی بھی تجویز پیش کی جائے گی کیوں کہ پنجاب حکومت کے لئے اتنی بڑی تعداد میں اپنے حامی اراکین اسمبلی کی حمایت کھو دینے کے بعد بجٹ پاس کروانا ناممکن ہوگا ، جہانگیر ترین کو اب تک 13 اراکین قومی اور 25 سے زائد اراکین پنجاب اسمبلی کی حمایت حاصل ہو چکی ہے جب کہ کہ رحیم یار خان سے چوہدری آصف مجید کے بعد پی ٹی آئی کے ایک اور رکن صوبائی اسمبلی نے بھی جہانگیر ترین کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے ، اس کے علاوہ اندرون خانہ جہانگیر ترین کے مسلم لیگ ن اور ق لیگ کے ساتھ بھی مسلسل رابطے ہیں۔