Tuesday May 21, 2024

لاہور میں تیسرے روز بھی انٹرنیٹ سروس معطل شہر کے150 سے زائد مقامات پرموبائل انٹرنیٹ سروس بھی بند

لاہور : ملک میں امن وامان برقرار رکھنے کے لئے اقدامات جاری ہیں۔لاہور میں تیسرے روز بھی انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔ذرائع کے مطابق شہر کے 150 سے زائد مقامات پر موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے شہر کے متعدد مقامات پر انٹرنیٹ سروس معطل ہے جس کے باعث طلباء و طالبات کو آن لائن کلاسز میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم کی جانب سے دھرنے اور سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلانے کے باعث انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ہے۔انٹرنیٹ سروس یتیم خانہ چوک کے دس کلو میٹر کے اطراف میں معطل ہے۔

شاہدرہ ،جیل روڈ ،بند روڈ ،مال روڈ ،بابو صابو ،شیراکوٹ، گلشن راوی اور سمن آباد کے علاقوں میں بھی انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ہے۔ ۔خیال رہے کہ مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا جس میں جلاؤ گھیراؤ بھی ہوا اور ملکی املاک کو نقصان بھی پہنچایا گیا۔ نیشنل کاؤنٹر ٹرارزم اتھارٹی (نیکٹا) اور محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں بھی کہا گیا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے حکومتی رٹ تباہ کردی ہے۔ جبکہ حکومت کے چھ کے قریب اداروں نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔ ٹی ایل پی کے حالیہ احتجاج کے نتیجے میں نیکٹا، محکمہ داخلہ پنجاب، اسپیشل برانچ پولیس، انٹیلی جنس بیورو اور وزارت داخلہ اور خارجہ امور نے ٹی ایل پی کو دہشت گردی کا نیا دور قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی تشدد اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا اور کہا کہ یہ اب حکومتی رٹ کو تباہ کررہی ہے۔

FOLLOW US