اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کی قیمت میں 64 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے جو فروری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہے ، مذکورہ اضافہ بجلی کے صارفین سے اپریل کے بلوں میں وصول کیا جائے گا جب کہ ماہانہ 50 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین اس اضافے مستثنیٰ ہوں گے اس کے علاوہ کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے بعد بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا اور مہنگائی کی نئی لہرآئے گی ، اس خدشے کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کیا ، نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاملات طے پائے ہیں ان کی وضاحت کی جائے کیوں کہ ایم ایف کی شرائط کے بعد بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا اور مہنگائی کی نئی لہرآئے گی۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے مزید 50 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی گئی ، اس مد میں دی جانے والی قسط بجٹ سپورٹ کے طور پر جاری کی جائے گی ، آئی ایم نے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی ، آئی ایم ایف اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ قرض کی منظوری آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ نے جائزہ مکمل کرنے کے بعد دی ، جس کے بعد پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کی قسط بجٹ سپورٹ کے طور پر جاری کی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کے لیے جولائی 2019 میں پروگرام کی پہلی بار منظوری دی گئی ، ادائیگی سے توسیعی فنڈ کی سہولت کے تحت مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر کی فراہمی ہوئی۔