اسلام اباد : حکومت سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف کوئی کیس نہیں کھول سکتی ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی بہت سے اسکینڈل آئے تھے لیکن ان میں سے ایک میں بھی ریکوری نہیں ہوئی ، اس کے علاوہ اب تک جتنی بھی جے آئی ٹیز بنیں یا رپورٹس سامنے آئیں ، ان پر کیا کارروائی کی گئی؟۔ سینئر صحافی کے مطابق خواہشیں رکھنے میں کوئی قدغن نہیں لگائی جاسکتی
لیکن موجودہ حکومت پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خلاف کوئی کیس نہیں کھول سکتی۔ خیال رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سابق صدر آصف زرداری کیخلاف سوئس اکاؤنٹس مقدمات کھولنے کا عندیہ دے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کی دوسری قیادت سوئس اکاؤنٹس کا ریکارڈ دستیاب نہ ہونے پر بری ہوگئے تھے، سوئس اکاؤنٹس کا سارا ریکارڈ مل گیا ہے، سابق چیئرمین نیب قمر الزمان کے خلاف ریکارڈ غائب کرنے پر کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ نے براڈشیٹ کمیشن کی رپورٹ میں ملوث 5 لوگوں کے خلاف فوجداری کاروائی کا حکم دیا ہے، ان میں احمد بلال صوفی ، حسن ثاقب شیخ ایف بی آر میں ہیں، سابق سیکرٹری وزارت قانون غلام رسول،سابق برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر عبدالباسط، شاہد علی بیگ، طارق فواد ملک نے براڈ شیٹ کا کنٹریکٹ کروایا تھا، ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ براڈشیٹ کمیشن نے ان پانچ لوگوں کو اہم ملزم ڈکلیئر کیا ہے، براڈشیٹ کمیشن نے ایک اور نقطہ اٹھایا کہ نیب میں 2011اور 2017ء کے درمیان سب سے زیادہ اندھیرنگری مچائی گئی۔ قمرالزمان چیئرمین نیب تھے،
ان کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے سوئس دستاویزات غائب ہوگئیں، لوگوں کو دستاویزات کا پتا ہی نہیں چلا، اب ان کی مجرمابہ غفلت کا تعین کیا جائے گا، آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کی دوسری قیادت اسی لیے بری ہوئی تھی کہ جب کہا گیا تھا کہ آصف زرداری کیخلاف سوئس اکاؤنٹس کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، لیکن عظمت سعید شیخ کی کاوش کی ریکارڈ دوبارہ حاصل کیا گیا ہے، اب دوبارہ سوئس اکاؤنٹس کھل سکتے ہیں۔