اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے براڈشیٹ کمیشن کی رپورٹ میں ملوث 5 لوگوں کے خلاف فوجداری کاروائی کا حکم دے دیا ہے، وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ کابینہ نے حکم دیا کہ احمد بلال صوفی ، حسن ثاقب شیخ ایف بی آر میں ہیں، سابق سیکرٹری وزارت قانون غلام رسول،سابق برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر عبدالباسط،شاہد علی بیگ،طارق فواد ملک نے براڈ شیٹ کا کنٹریکٹ کروایا تھا، ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ نے براڈشیٹ کمیشن کی رپورٹ میں ملوث 5 لوگوں کے خلاف فوجداری کاروائی کا حکم دیا ہے،
ان میں احمد بلال صوفی ، حسن ثاقب شیخ ایف بی آر میں ہیں، سابق سیکرٹری وزارت قانون غلام رسول،سابق برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر عبدالباسط،شاہد علی بیگ،طارق فواد ملک نے براڈ شیٹ کا کنٹریکٹ کروایا تھا، ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ براڈشیٹ کمیشن نے ان پانچ لوگوں کو اہم ملزم ڈکلیئر کیا ہے، براڈشیٹ کمیشن نے ایک اور نقطہ اٹھایا کہ نیب میں 2011اور 2017ء کے درمیان سب سے زیادہ اندھیرنگری مچائی گئی۔ قمرالزمان چیئرمین نیب تھے، ان کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے سوئس دستاویزات غائب ہوگئیں، لوگوں کو دستاویزات کا پتا ہی نہیں چلا، اب ان کی مجرمابہ غفلت کا تعین کیا جائے گا، آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کی دوسری قیادت اسی لیے بری ہوئی تھی کہ جب کہا گیا تھا کہ آصف زرداری کیخلاف سوئس اکاؤنٹس کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، لیکن عظمت سعید شیخ کی کاوش کی ریکارڈ دوبارہ حاصل کیا گیا ہے، اب دوبارہ سوئس اکاؤنٹس کھل سکتے ہیں۔
ہماری قانونی ٹیم جائزہ لے رہی ہے۔ براڈشیٹ نے کہا کہ شہادتوں کو ضائع کرنا یا چھپانا مجرمانہ فعل ہے، اس پر سابق چیئرمین نیب کیخلاف کاروائی کی جائے گی۔کابینہ اجلاس میں شہزاد اکبر نے چینی سٹہ مافیا کیخلاف بریفنگ دی ، پاکستان کی 45فیصد چینی کی پیداواردو خاندانوں آصف زرداری اور نوازشریف خاندان کے پاس ہے۔اسی طرح پٹرولیم بحران کا جائزہ لیا گیا ہے، کمیٹی نے جو فیصلے کیے اس کے مطابق ندیم بابر کو فرانزک رپورٹ تک عہدے سے الگ کیا ہے۔