اسلام آباد : نآل پاکستان انجمن تاجراں اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ کی صدارت میں اسلام آباد کی تمام مارکیٹوں کے عہدیداران کا ایک اجلاس ستارہ مارکیٹ اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری ٹریڈرز ایکشن کمیٹی خالد چوہدری، سپرمارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی، جنرل سیکرٹری ثاقب عباسی، جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز، جنرل سیکرٹری عبدالرحمٰن صدیقی، بلیو ایریا کے صدر یوسف راجپوت، جنرل سیکرٹری راجہ حسن اختر، ایف ٹین مرکز کے صدر احمد خان، طاہر عباسی، ملک نعیم، کراچی کمپنی کے راجہ جاوید اقبال، عابد عباسی، آفتاب گجر، چوہدری عرفان، ظفراقبال چوہدری، سید الطاف حسین شاہ اور رانا اکرم سمیت اسلام آباد بھر کی تقریبا تمام مارکیٹوں کے عہدیداران نے شرکت کی۔
نناجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ہفتہ اور اتوار کی چھٹی کے فیصلہ پر فوری طور پر نظرثانی کی جائے کیونکہ تمام دکاندار ایس او پی پر عمل درآمد کرنے کو تیار ہیں۔آل پاکستان انجمن تاجراں کے صدر اجمل بلوچ نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زبردستی دکانیں بند نہ کرائے اور تاجروں کو احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ڈیڑھ برس سے عوام کرونا وائرس کی وبا میں زندگی گزار رہے ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ کاروبار بند کرنے کی بجائے لوگوں کو ویکسینیشن کی ترغیب دی جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ہفتہ میں دو دن کاروبار بند ہوں گے تو تاجر دکانوں کے ماہانہ کرایہ کا پچیس فیصد ادا نہیں کریں گے۔ ڈپٹی کمیشنر اسلام آباد دکانوں کے کرایوں میں 25فیصد کٹوتی کا نوٹیفیکیشن جاری کرتے تو زیادہ بہتر تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج اسلام آباد بھر کی تاجر برادری اجلاس میں موجود ہے اور بروز ہفتہ دکانیں اور کاروبار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں سیکرٹری خالد چوہدری، اسد عزیز، شہزاد عباسی، احمد خان، راجہ شاہد، نسیم عباسی، راجہ رضی، عابد عباسی، اظہر حمید، راجہ جاوید اقبال، شاہد عباسی، ملک زہیر، چوہدری ریاست، سید حسنین شاہ، راجہ زاہد، ریاض خان، شہباز قادری، آفتاب گجر، طاہر عباسی، سید الطاف حسین، یاسر عباسی، وحید خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور ہفتہ میں دو دن چھٹی کے فیصلہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کاروبار کھلا رکھنے کا اعلان کیا۔