اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہم جیلوں میں بھی جائیں،دھرنیں بھی دیں، لڑائی بھی لڑیں اور میاں نواز شریف لندن میں آرام سے بیٹھیں رہیں، یہ نہیں ہو سکتا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ میاں نواز شریف باہر لندن میں بیٹھیں رہیں اور ہم یہاں جیلوں میں بھی جائیں، دھرنیں بھی دیں، لڑائی بھی لڑیں، یہ نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف میرے سے 10 سال چھوٹے ہیں۔ پروگرام میں اینکر نے اعتزاز احسن نے سوال کیا کہ میاں نواز شریف کے پاکستان واپس آنے کا کیا فائدہ ہو گا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری عدالتی بٹی ہوئی ہیں، اِن کے فیصلے تو ایک دن بھی برقرار نہیں آتے، میاں نواز شریف وطن واپس آئیں اور اپنی نا اہل کے خلاف اپیل کریں اور اپنی لڑائی لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف عدالت میں جائیں اور کہیں کہ مجھے نا اہل کیوں کیا، میں تو حلف لینے آ گیا ہوں، میں بیماری ہوں اِس کے باوجود حلف لینے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف عدالت سے کہیں کہ میں تو لندن کی پناہ گاہ سے بھاگ کر واپس وطن آ گیا ہوں، میں ایک بہادر انسان ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری صاحب نے ایک طویل عرصے تک قید کاٹی، اُن کی زبان بھی کاٹی گئی، اُنہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، لیکن وہ بھاگے نہیں، بلکہ ملک میں رہ کر اُنہوں نے سیاسی جدوجہد جاری رکھی۔
واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے گزشتہ اجلاس میں سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے دینے کی درخواست پر بھی کان نہیں دھرے اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے فیصلے کے بعد آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کا کہا ہے۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو کہا ہے کہ اگر پی پی استعفے نہیں دیتی تو ہم رکیں گے نہیں بلکہ پارٹی کی 9 جماعتیں اسمبلیوں سے استعفے دے کر لانگ مارچ کرے گی۔