پشاور : خیبر پختونخوا سے اغوا ہونے والی لڑکیوں کی افغانستان میں فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے گرفتار ہونے والے ملزمان کی نشاندہی پر بچی کو افغان صوبہ خوست سے پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا ۔پولیس تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان سے لڑکیوں کو اغوا کر کے افغانستان میں لاکھوں روپے کے عوض فروخت کیا جاتا ہے۔ ایس پی ضیا حسن نے بتایا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الااقوامی گروہ میں شامل افغان خاتون شازیہ ، اور اس کے خاوند آصف کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے ،
انہوں نے بچی کو افغانستان میں لاکھوں روپے لے کر فروخت کیا تھا۔گلالئی نامی بچی کو گھر سے افغان خاتون نے اغوا کیا، جس کے بعد وہ اُسے زمینی راستے سے افغانستان لے گئی، افغانی خاتون بچی کو فروخت کرنا چاہتی تھی، لیکن پولیس نے اسمگلنگ کے واقعے کو ناکام بنا دیا۔ بتایا گیا ہے کہ ضلع بنوں کے علاقہ ٹاون شپ سے گلالئی نامی بچی کو گھر سے افغان خاتون کی مدد سے اغوا کر لیا گیا تھا جس کی ایف آئی آر تھانہ ٹاون شپ میں درج کی گئی تھی۔ انسانی اسمگلنگ کیس میں بچی کی برآمد گی کے حوالے سے ایس پی انویسٹی گیشن بنوں ضیا حسن نے بتایا کہ گلائی کیس میں انسانی اسمگلرز کو کراچی سے گرفتار کیا گیا۔تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ کراچی سے گرفتار ہونے والے ملزمان کی نشاندہی پر بچی کو افغان صوبہ خوست سے بازیاب کرایا گیا، جس کے بعد بچی کو پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ بارڈر پر پولیس ٹیموں اور لواحقین کو بچی حوالے کی گئی۔ ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ بچی جب والدین کو ملی تو ان کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔