Friday April 26, 2024

اعتماد کا ووٹ! اجلا س کا ٹائم 12 بجکر 15 منٹ کیو ں رکھا گیا۔۔۔وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے قومی اسمبلی کے اجلاس کا ٹائم دن 12بجکر 15منٹ کیوں رکھا گیا ، وجہ سامنے آگئی۔ سینئر تجزیہ کار عمران یعقوب خان کے مطابق اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے بلائے گئے اجلاس کی اہم بات اس کی ٹائمنگ بھی تھی ، قومی اسمبلی کے اس خصوصی اجلاس کے لیے 12 بج کر 15 منٹ کا وقت مقرر کرنا بھی ایک خاص اہمیت رکھتا ہے ۔ قومی روزانہ کے لیے اپنے ایک کالم میں انہوں نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان کو اس اجلاس کی ٹائمنگ کے حوالے سے خصوصی طور پر کہا گیا تھا

کہ یہ اجلاس ٹھیک اسی وقت شروع ہونا چاہیے کیوں کہ اگر یہ اجلاس اپنے مقررہ وقت پر شروع ہو گا تو حکومت اور خود عمران خان کے لیے بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان ایک بار پھر قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان کے لیے اعتماد کے ووٹ کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس سجا۔قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغاز تلاوت قران پاک سے کیا گیا ، بعدازاں نعت رسول مقبول پیش کی گئی اور قومی ترانہ بجایا گیا جس پر تمام اراکین اسمبلی اور قومی اسمبلی میں موجود افراد احترام میں کھڑے ہوئے ، وزیراعظم عمران خان وقت پر قومی اسمبلی پہنچے ،اراکین اسمبلی نے ان کا بھرپور استقبال کیا،مہمان گیلری میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے علاوہ تینوں وزراء اعلیٰ موجود تھے ،گورنر سندھ اور گورنر پنجاب بھی گیلری میں موجود تھے۔ بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اور اتحادیوں کے 179 اراکین قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔پی ڈی ایم کے رہنما محسن داوڑ بھی اجلاس میں شریک ہوئے ، مراد سعید اور فواد چوہدری نے محسن داوڑ کا خیر مقدم کیا جب کہ جماعت اسلامی کے رہنما عبدالاکبر چترالی بھی اجلاس میں شریک ہوئے،اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) نےقومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا تھا ،اس لیے پی ڈی ایم کا کوئی رکن ایوان میں موجود نہیں تھا۔

FOLLOW US