Saturday May 4, 2024

یوسف رضا گیلانی کی جیت پی ٹی آئی کی ہار نہیں حفیظ شیخ کو پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے مسترد کر دیا.

اسلام آباد : سینیٹ الیکشن میں گذشتہ روز بڑا اپ سیٹ ہونے کے بعد حکومتی صفوں میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے جسے دور کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں جنرل سیٹ پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی حفیظ شیخ کی ہار موجودہ حکومت کے لیے پریشانی اور ندامت کا باعث تو ضرور ہے لیکن سیینٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کی جیت کو پی ٹی آئی کی ہار سے تعبیرنہیں کیا جا سکتا ہاں یہ ضرور ہے کہ حفیظ شیخ کو پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے مسترد کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کی قیادت کو یہ سوچنا ہے کہ عوام کو حکومت پر اور پارٹی اراکین کا پی ٹی آئی پر اعتماد کیسے بحال ہو سکتا ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے لیے یہ ایک کڑا امتحان ہے کہ وہ آئندہ مستقبل قریب اس ساری صورتحال سے کیسے نمٹتے ہیں۔ خواتین کی سیٹ پر پی ٹی آئی کی فتح اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ دراصل شکست حفیظ شیخ کو ہوئی ہے نہ کہ تحریک انصاف کو۔ پارٹی کے اندر اراکین کے مابین اختلافات ہیں تو سہی لیکن ان انتخابات کے بعد ایک اور بات واضح ہو گئی کہ پی ٹی آئی کی جماعت کے اراکین قومی اسمبلی بھی حفیظ شیخ سے کچھ خاص خوش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس سارے اپ سیٹ کے پیچھے کون سی وجوہات کار فرما ہیں اس کی تحقیق پی ٹی آئی کے لیے ایک بڑا امتحان ہے ۔ ممکنہ طور پر پی ڈی ایم وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کی کوشش کرے لیکن اس کے کوئی واضح امکانات فی الحال نظر نہیں آ رہے ۔

تجزیہ کار نے کہا کہ میرے ذاتی خیال میں مستقبل قریب میں پاکستان تحریک انصاف کے سامنے چار آپشنز ہو سکتے ہیں ایک یہ کہ عدم اعتماد کی تحریک آئے اور وہ اس سے کیسے نمٹتے ہیں۔ اسی طرح اگر عدم اعتماد کی تحریک وزیر اعظم کے خلاف آتی ہے تو کیا پی ٹی آئی پارٹی سطح پر اس سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار ہوگی، تیسرا وزیر اعظم اسمبلیاں تحلیل کر کے نئے انتخابات کا اعلان کرے یا پھر محاذ آرائی کی سیاست کو ایسے ہی چلنے دے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت اس سیاسی دنگل سے کیسے نبردآزما ہو کر دوبارہ سے اپنا اعتماد بحال کرنے میں کامیابی حاصل کرتی ہے ۔

FOLLOW US