Thursday May 2, 2024

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا پُرانے طریقہ کار سے سینیٹ الیکشن کروانے کا فیصلہ

اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے پر من و عن عمل کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن پُرانے طریقہ کار سے کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ موصول ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے رائے دی کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آرٹیکل 218 تین کے تحت شفاف الیکشن ذمہ داری ہے۔ سینیٹ الیکشن کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔

سینیٹ الیکشن کو صاف و شفاف بنانے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔ انتخابات منصفانہ اور شفاف بنانے کے لیے مکینزم بنا رہے ہیں۔ سینیٹ انتخابات گذشتہ سالوں کی طرح خفیہ بیلٹ پیپر کے ذریعے ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا کہ وقت کی کمی کے باعث 3 مارچ کے انتخابات موجودہ آئین و قانون کے تحت ہی ہوں گے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سینیٹ الیکشن کے متعلق سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا کہ ایوان بالا کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار ایک کی شرح سے رائے سنائی۔ ریفرنس پر سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیی آفریدی شامل تھے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے دیگر ججز کی رائے سے اختلاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے متعلق صدارتی ریفرنس پررائے نہیں دینی چاہئیے۔ بینچ میں شامل دیگر ججز نے اپنی رائے میں کہا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے ارٹیکل 226 کے تحت ہوں گے۔ خیال رہے کہ آئین کے آرٹیکل 266 میں واضح طور پر ذکرموجود ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری سے ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سکریسی حتمی نہیں ہوتی، الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹسز کو روکے۔ الیکشن کمیشن آئین کے تحت صاف وشفاف اورمنصفانہ انتخابات کرانے کا پابند ہے۔ ملک کے تمام ادارے الیکشن کمیشن سے تعاون کے پابند ہیں۔

FOLLOW US